سیریا کا 16سالہ نوجوان کو ملا بچوں کا امن ایوارڈ 2017

دی ہاگوے۔ سیریائی نوجوان 16سالہ محمد ال جوانڈے کوپیر کے روز بین الاقوامی چلڈرنس پیس انعام سے نوازا گیا‘ انہو ں نے سیریا بچوں کے حقوق کے لئے کافی جدوجہد کی ہے۔

ال جوانڈے سیرین خانہ جنگی کا پناہ گزین ہے۔ زنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق اپنے گھر والو ں کے ساتھ مل کر اس نے لیبنانی مہاجرہین کیمپ میں200بچو ں پر مشتمل ایک اسکول قائم کیاہے جہاں پر وہ ان بچو ں کو تعلیم بھی فراہم کررہا ہے۔

محمد ال جوانڈے کے بیان کے مطابق’’ اسکول صرف وہ مقام نہیں ہے جہا ں پر تمھیں لکھنا او رپڑھنا سیکھایا جاتا ہے ‘ یہ وہ ایک جگہ بھی ہے جہاں پر دوست او ریادیں بنائی جاتی ہیں۔ نئے لوگوں کو پڑھنے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔

اسکول وہ مقام ہے جہاں پر تمھیں معلوم ہوتا ہے کہ تم کیاہو‘ جہاں پر آزادی کے ساتھ آپ اپنی رائے رکھ سکتے ہیں اور نئے خیالات کو دوستوں او رٹیچرس میں بانٹ سکتے ہیں‘‘۔

محمد ال جوانڈے نے ملالہ یوسف زائی کے ہاتھوں سے ایوارڈ حاصل کیا ‘ ملالہ یوسف زائی نے 2014میں نوبل امن انعام بچوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کے اپنے کام میں حاصل کیاتھا ۔

ملالہ یوسف زائی نے اس موقع پر کہاکہ’’ جہاں تک میں محمد جو جانتی ہوں‘ سیریا ا مستقبل نونہالوں پر ہی مشتمل ہے۔ اور ان کا مستقبل تعلیم پر منحصر ہے۔

اس کے باوجود یہ شدید متاثر ہیں‘ محمد اور ان کے گھر والوں نے اسکول جانے میں بچوں کی مدد کی ہے‘‘۔

ساری دنیامیں 28ملین سیرائی بچے خانگی جنگی کے بعد پناہ گزین کی زندگی گذار رہے ہیں‘ ان میں سے بیشتر غریب اور تعلیم سے محروم ہیں‘‘۔

سال2005کے بعد سے کڈس رائٹس نامی ایک فاونڈیشن نے بین الاقوامی سطح پر بچوں کے حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کی حمایت کی شروعات کی جن کے قدامات کی وجہہ سے بچوں کے حقوق کی جدوجہد میں کو فروغ ملا ہے ۔