سیاہ فاموں کی غلامی کے خلاف مہم کو مفروضہ قرار دینے کی کوشش

امریکہ خانہ جنگی کے دھانے پر !
واشنگٹن ۔/28 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کو ہیجان انگیز فکر و خیال کی حامل پولیس کی مطلق العنان حکمرانی کے حوالہ کرنے کا عمل اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کہ تقریبا مکمل ہوچکاہے ۔ جس کی تازہ ترین مثال یہ کہ گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مکمل سیاسی کنٹرول کے جنون نے سارے ملک کو اپنی گرفت میں لے لیا اور اس کے تمام بڑے مقامی کارندوں نے جو بائیں بازو کے جنون سمجھے جاتے ہیں رواداری کا لیبل محض عصر حاضر کی ایک کتاب کو نذر آتش کرنے کے لئے استعمال کیا ہے۔ ان کاایک اور مقصد فنکارانہ اظہار خیال پر اور ویلئن سنسرشپ مسلط کرنا ہے۔ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک فلمی نقاد اور نئے افکار کی پولیس حکمران کے ایک رکن ایک فلم ’’گون ویتھ دی ونڈ‘‘ پر امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دلیل پیش کی ہے کہ یہ ایک خیالی کہانی ہے جس میں امریکہ میں (سیاہ فاموں اور دیگر اقوام کی ) غلامی کے خلاف مہم میں پیدا شدہ خانہ جنگی محض مفروضہ ہے ۔ مزید براں عناصر نے ایسی تمام کتابوں کو کتب خانوں اور دوکانات سے ہٹا لینے کا مطالبہ کیا ہے جن کے سرورق پرامریکہ کے وفاقی پرچم موجودہیں ۔ اس مہم کے مخالفین نے کہا ہے کہ شدت پسند عناصر امریکی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

بائیں بازو نظریات کے حامل ایک پولیس کارندے نے تجویز پیش کی ہے کہ ہمیں واشنگٹن ڈی سی میں واقع جیفرسن مجسمہ کو منہدم کر دینا چاہئے ۔ سی این این کے ایک نامہ نگار نے چنددن قبل ہی یہ سوال اٹھایا تھا کہ آیا ہمیں سابق صدر امریکہ جیفرسن ڈیوس کا مجسمہ منہدم کر دینا چاہئے جنہوں نے غلاموں کو رکھا تھا ۔ آسٹن کی ٹیکساس یونیورسٹی میں جیفرسن کے مجسمہ کو حالیہ عرصہ میں کئی مرتبہ منہدم کیا گیا تھا ۔ ان جنونیوں سے ایک قدم آگے بڑھ کر لوئیس زاکان نے کہا ہے کہ امریکی پرچم سرنگوں کر دیا جانا چاہئے ۔اس طرح آسٹن کیمپس میں جیفرسن کے علاوہ اسٹن کیمپس میں وفاقی فوج کی قیادت کرنے والے رابرٹ ری لی اور خانہ جنگی کے دور میں ہلاک ہونے والے وفاقی جنرل البرٹ سڈنی جانسٹن کے مجسمے بھی منہدم کئے جاچکے ہیں ۔ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے حریفوں کا الزام ہے کہ بائیں بازو کی نظریات کی حامل پولیس اس مہم پر عمل پیرا رہے گی توامریکہ کی ساری تاریخی عمارتوں اور یادگاروں کو بلڈوزروں کے ذریعہ منہدم کر دیاجائیگا اور یہ صورتحال امریکہ کو ایک خانہ جنگی کے دہانے پر پہونچا سکتی ہے ۔