سگریٹ نوشی ترک کرنا ناممکن نہیں

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سگریٹ نوشی انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے اسی لئے بہت سے لوگ اس بری عادت سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں لیکن ان میں سے کم ہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں کیونکہ سگریٹ میں نکوٹین ہوتی ہے اوراس سے جان چھڑانا بہت مشکل ہوتا ہے۔
اگرچہ تمباکونوشی ترک کرنا مشکل ہے لیکن ذرا سی کوشش سے یہ بری عادت چھوڑی جاسکتی ہے۔اس لعنت سے نجات پانے کیلئے مضبوط ارادے کا ہونا بنیادی عنصر ہے، اگریہ نہیں تواس سے جان چھڑانا ممکن نہیں۔
سگریٹ پینے والے کو جب بھی سگریٹ کی طلب ہو تو صاف وتروتازہ ماحول میں جاکر لمبے لمبے سانس لیں، دن میں کم از کم دو یا تین بار ایسا عمل کرنا چاہئے۔ابتدائی دنوں میں ایسا کرنا مشکل ہوگا لیکن رفتہ رفتہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے جس کی وجہ سے جسم میں موجود نکوٹین کے زہریلے مادے زیادہ تعداد میں خارج ہوں گے اورطلب میں بتدریج کمی    ہوتی ہے۔
سگریٹ کے عادی افراد کھانے کے بعد سگریٹ ضرور پیتے ہیں، ایسا کرنے کے بجائے کھانے کے بعد ایک کپ پودینہ چائے پیئں، ایسا کرنے سے ہاضمہ بھی درست رہتا ہے اور سگریٹ سے بھی جلد چھٹکارا حاصل ہوجائیگا۔
سگریٹ پینے والے دوستوں کی محفل سے دوررہنے کی کوشش کی جائے، گھرسے تمام سگریٹ اور ایش ٹرے وغیرہ ہٹادیں کیونکہ انہیں دیکھ کرسگریٹ کی طلب ہوسکتی ہے۔
صبح سویرے اٹھنا معمول بنائیں اورتازہ ہوا میں لمبی لمبی سانسیں لیں ،    ہلکی پھلکی ورزش کریں، انڈور گیم کھیلیں اورخود کومشغول رکھیں تاکہ سگریٹ کی طرف دھیان نہ جائے۔
اپنے دوستوں اورگھروالوں کو بتادیا جائے کہ وہ سگریٹ پینا چھوڑ چکے ہیں لٰہذا سگریٹ نوشی کے حوالے سے وہ ان کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔بعض افراد سگریٹ چھوڑنے کیلئے پان، نسوار یا چھالیہ کا استعمال شروع کردیتے ہیں ایسا کرنا بھی نقصان دہ ہے لہٰذا جو مثبت طریقے ہیں انہیں اختیار کیا جائے۔
تمباکو نوشی سے ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے
اندمال میں تاخیر کا اندیشہ
سگریٹ نوشی کے نتیجہ میں اندمال کے وقت میں اضافہ ہوسکتا ہے ، مابعد آپریشن پیچیدگیوں، ہڈیاں ٹوٹنے کے مریضوں اور صدمہ کے نتیجہ میں ہڈیوں میں پیدا ہونے والے زخموں کے اندمال میں تاخیر کااندیشہ پیدا ہوتا ہے ۔ سائنس دانوں بشمول ہندوستانی نژاد محققین نے انتباہ دیا ہے کہ پنسلوانیا یونیورسٹی کے محققین نے پتہ چلایا ہے کہ ہر قسم کے زخم ، سگریٹ نوش مریضوں کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے جڑنے کیلئے ایسے مریضوں کی بنسبت جو سگریٹ نوش نہیں ہوتے 6 ہفتہ زیادہ وقت لگتا ہے ۔ جو مریض سگریٹ نوش نہیں ہوتے ، ان کی ہڈیاں 24.1 ہفتوں میں اور سگریٹ نوش مریضوں کی 30.2 ہفتوں میں جڑجاتی ہیں۔ انھوں نے پتہ چلایا ہے کہ سگریٹ نوش مریضوں کی ہڈیوں کے زخموں کے اندمال میں 2.3 گنا زیادہ وقت لگتا ہے ۔ امریکہ میں بڑے پیمانہ پر سگریٹ نوشی کو قابل انسداد مرض سمجھا جاتا ہے ۔ لیکن سگریٹ نوشی کے دیگر مضر اثرات کے ثبوتوں کا فقدان ہے جیسے کہ سگریٹ نوشی ہڈیوں کے زخموں کے اندمال میں تاخیر ، پین میڈیسن ہاسپٹل کے شعبہ برائے علاج بچوں کا صدمہ اور ہڈیوں کا ٹوٹنا کے صدر سمیر مہتہ نے کہا کہ تازہ تحقیق اس ثبوت کو مزید تقویت دیتی ہے کہ سگریٹ نوشی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے مریضوں کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ تمباکو نوش مریضوں کو ہڈیوں کے زخمی ہوجانے اور آپریشن کے دوران یہ عادت ترک کردینی چاہئے ۔ محققین نے سابقہ تحقیقوں کی معلومات ، اعداد و شمار ، اور کمپیوٹر میں محفوظ مواد جمع کیااور ٹوٹی ہوئی ہڈیوں اور نرم عضلات کے زخموں کے اندمال پر تمباکو نوشی کے اثرات کا جائزہ لیا۔ تحقیقوں کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلا کہ ٹانگ ، کولہے ، ٹخنے اور دیگر بوجھ اُٹھانے میں شامل ہڈیاں اندمال کے لئے تمباکو نوش مریضوں کی صورت میں زیادہ وقت لیتی ہیں۔ تحقیق کے 6480 مریضوں کا جن میں آپریشن کے عمل سے گذرجانے اور بغیر آپریشن زیرعلاج دونوں قسم کے مریض شامل تھے ۔ یہ تحقیق شکاگو میں مقرر امریکن اکیڈیمی آف آرتھوپیڈک سرجنس کے سالانہ اجلاس برائے سال 2013 ء میں پیش کی گئی ۔