سکینہ کی موت فاقہ کشی کے بجائے بیماری قراردینے کی کوشش

پڑوسیوں نے بیماری سے موت کے دعوی کو مسترد کیا‘ سکینہ کے شوہر اسحاق نے بھی موت کی وجہ بھوک مری بتائی‘ کہا نہیں جل رہاتھا چولہا‘ افسران معاملے کورفع دفع کرنے میں مصروف
بریلی۔ بھوک مری سے مسلم خاتون سکینہ کی موت کی خبریں عام ہونے کے بعد افسران اب اس معاملے کو الگ رخ ددے رہے ہیں۔خاطی لوگوں کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے اور ساتھ ہی یہ دعویٰ کیاجارہا ہے کہ سکینہ کی موت بھوک مری سے نہیں بلکہ بیماری سے ہوئی۔ حالانکہ سکینہ کے پڑوسی نزاکت‘ کلو‘ ننھے‘ اور شرافت نے سکینہ کی بیماری سے موت کے دعوی کو بلکل مسترد کردیاہے۔

ان پڑوسیوں نے کہاکہ ’’ سکینہ کوکوٹے سے جو راشن ملتا تھا اور اس سے ہی ان کا گذر بسر ہورہاتھا‘ لیکن سکینہ کے بیمار ہونے کے بعد سے وہ راشن کی دوکان پر نہیں پہنچ سکیں‘ اس لئے انہیں راشن نہیں ملا‘ کئی دنوں سے گھر میں چولھا نہیں جلاتھا۔ منگل کو سکینہ بھوک کے سبب چکر کھاکر گر گئیں اوران کی موت ہوگئی۔ ہم سبھی کی مدد سے متوفیہ کے کفن دفن کا انتظام کیاگیا‘‘۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز روزنامہ انقلاب نے اس سلسلہ میں خبر شائع کی تھی کہ قصبہ فتح گنج کے بھولے نگر میں بھوک مری سے سکینہ( 50)کی افسوسناک موت ہوگئی۔

دوسری طرف سے اس معاملے پر ڈی ایم راگھویندر سنگھ نے جانچ کی ہدایت دی اور چہارشنبہ کے روز تقریبا نو بجے ایس ڈی ایم میرگنج رام اکیشور چوہان ‘ ضلع سپلائی افیسر ترپاٹھی‘ سپلائی انسپکٹر یوگل کشور‘اے آر او رامیشرور‘ رام سنگھ ‘ سکینہ کے گھرپہنچے۔انہوں نے سکینہ کے شوہر اسحاق محمد ‘ پڑوسی اور کوٹہ ڈیلر کو موقع پر طلب کیا اور ہوچھ تاچھ کی۔نائب تحصیلیدار اور لیکھ پال نے بھی کے بیان لے کر جانچ رپورٹ ڈی ایم کوبھیج دی۔قبل ازیں ڈی ایم نے منگل کی رات کو واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد نائب تحصیل میرگنج ستیہ پرکاش کو متوفیہ کے گھر جانے کی ہدایت دی تھی۔ وہ رات تقریبا دیڑھ بجے موقع پر پہنچے۔

ادھر سکینہ کے شوہر نے دوسرے دن بھی بھوک سے ہوئی موت واقعہ ہونے کی بات کہی۔ سکینہ کے شوہر اسحاق نے بتایا کہ گھر میں دو وقت کی روٹی کے لئے راشن نہیں بچاتھا۔ کافی دنوں سے راشن کے لئے ڈپومالکان کے چکر لگارہے تھے‘ بیوی بیمار تھی‘ بھوک کے سبب ان کی موت ہوئی ہے۔ میر گنج کے ایس ڈی ایم رام کشیور چوہان نے بھی اعتراف کیاہے کہ ابتدائی تحقیقات میں سکینہ کی موت بھوک کے سبب بھوک مری نہیں معلو م ہوتا ہے۔ ارگرد کے لوگوں سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے ۔

سب نے سکینہ کے بیمار ہونے اور اس کی وجہہ سے موت ہونے کی اطلاع دی ہے۔ ضلع سپلائی افیسر سیماترپاٹھای نے بتایا کہ جانچ میں بیماری سے خاتون کی موت ہونے کی بات سامنے ائی ہے۔ وہ کافی دنوں سے بیمار تھیں‘ ان کے پاس راشن کارڈ تھا‘ انہیں تین ماہ سے غدائی اجناس بھی مل رہی تھی‘ ان کے بینک اکاونٹ میں بھی روپئے ہیں۔ راشن ڈیلر احمد نبی نے کہاکہ 5سے 20تاریخ تک کارڈ ہولڈر کو فنگر پرنٹ سے اناج دیاجاتا ہے۔

اور21کے بعد ہی کارڈ ہولڈر کاشناختی کارڈ لیکر اناج دیاجاتا ہے‘ جس کے سبب سکینہ کے شوہر کو راشن نہیں دیاگیا۔ ڈی ایم راگھو وکرم سنگھ نے بتایا کے خاتون کے دوبیٹے ہیں ایک بیٹا ساتھ رہتا ہے‘ ان کے بینک اکاونٹ میں بھی4500روپئے ہیں‘ لہذا بھوک سے موت کی بات درست نہیں ہے۔ راشن دوکاندار 80بی پی ایل کارڈ ہولڈروں کو انگھوٹھا لگاکر بھی راشن دیتا ہے’ خاتو ن کی موت بیماری کی وجہہ سے ہوئی ہے۔