سوڈان میں مسلسل گیارہویں دن بھی احتجاجی مظاہرے جاری

خرطوم ۔ 16 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں منگل کو فوج کی جنرل کمان کے ہیڈ کوارٹر کے اطراف ہزاروں افراد کا دھرنا مسلسل 11 ویں روز بھی جاری ہے۔سوڈانی پروفیشنلز اسوسی ایشن نے باور کرایا ہیکہ مرکزی مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رہیگا۔ ان مطالبات میں سابق حکومت میں جرائم کے مرتکب ذمے داران کا احتساب شامل ہے۔اسوسی ایشن نے دھرنے کو پر امن رکھنے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ انقلاب کے دشمن عناصر جان بوجھ کر تخریب کاری کی کوشش کر سکتے ہیں۔سوڈانی پروفیشنلز اسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ چہارشنبہ کو پیشہ وارانہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ’’سفید سواری‘‘ کے نام سے مظاہرے کیلئے سڑکوں پر آئیں۔ ریلی خرطوم تعلیمی ہاسپٹل سے لیکر مسلح افواج کی کمان کے مرکز تک جائے گی۔ ریلی میں ڈاکٹرز پیش پیش ہونگے اور یہ تمام گرفتار شدگان اور حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کریگی۔بہت سے لوگوں نے شکایت کی ہیکہ انکے متعلقین پراسرار حالات میں دھرنے کے مقام سے لاپتہ ہو گئے۔ اس دوران انسانی حقوق کے کارکنان نے بتایا کہ کئی نوجوانوں کے بارے میں یہ خبریں ملی ہیں کہ انہیں نامعلوم فریق نے حراست میں لے لیا یا اغوا کر لیا ہے۔گزشتہ روز پیر کو سوڈانی پروفیشنلز اسوسی ایشن نے ایک بار پھر اپنا یہ مطالبہ دہرایا کہ سابق حکومت کے تمام اداروں کو تحلیل کر کے عدلیہ کے سربراہ اور ملک کے اٹارنی جنرل کو بھی برطرف کیا جائے۔
اسوسی ایشن نے عسکری کونسل پر زور دیا ہیکہ وہ عوامی مطالبات کا مثبت جواب دے اور محدود عسکری شراکت کیساتھ ایک شہری خود مختار کونسل تشکیل دے۔ دوسری طرف العربیہ کی خاتون نمائندہ نے پیر کو بتایا کہ سوڈانی فوج نے ایک بار پھر مظاہرین سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ دھرنا ختم کر دیں۔ فوج نے مظاہرین سے اپیل کی کہ سڑکوں کو کھول دیا جائے تا کہ معمول کی زندگی بحال ہو سکے۔