سونگھنے کے اسپرے سے ’’رعشہ و نسیان‘‘ کے مرض کا علاج

سونگھنے کا ایک اسپرے جس میں انسانی ساختہ انسولین شامل ہو ممکن ہے کہ یادداشت کی کارکردگی کو بہتر بنائے ۔ بالغ افراد کی دیگر ذہنی صلاحیتوں کو فروغ دے جنھیں یادداشت کی کمزوری اور رعشہ و نسیان کا مرض لاحق ہو ۔ ویک فاریسٹ میڈیکل سنٹر کے محققین کی زیرقیادت ایک مطالعہ میں 60 بالغ افراد کا مطالعہ کیا گیا جنھیں نسیان ، یادداشت کی ہلکی کمزوری یا معمولی سے اوسط درجہ کے رعشہ و نسیان کا مرض لاحق تھا ۔ محققین نے پتہ چلایا کہ جو افراد بین الاقوامی کارخانہ کے انسولین کی خوراک استعمال کرتے تھے جو ہارمون کی ایک قسم کی پیداوار ہے ، 21 دن میں ان کی حالت میں بہتری پیدا ہوئی ۔ ان میں زبانی اور بصری معلومات کو حافظہ میں محفوظ کرنے کی صلاحیت میں بہتری پیدا ہوئی بنسبت ان افراد کو جنھوں نے پلیسبویا 20 آئی یو کے خوراک استعمال کرچکے تھے ۔ آئی یو کے 40 خوراک استعمال کرنے والوں میں اے پی او یو ای 4 جین شامل مصنوعات استعمال کرنے والے بھی تھے جنھیں رعشہ و نسیان کے مرض کا زیادہ خطرہ تھا ۔ ان افراد میں ان لوگوں کی بنسبت زیادہ بہتری درج کی گئی جنھوں نے خوراک کی کم مقدار استعمال کی تھی ۔ جن لوگوں نے کوئی دوا استعمال ہی نہیں کی تھی ان کی بنسبت بھی انسولین استعمال کرنے والوں کی حالت میں نمایاں بہتری پیدا ہوئی ۔ سابق آزمائشوں سے پتہ چلا کہ بالغوں میں اے ڈی اور ایم سی ایل کے ذریعہ بالغ افراد کے لئے ناک کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے اسپرے کے کافی کامیاب اثرات ظاہر ہوئے ۔ لیکن یہ مطالعہ اولین مطالعہ ہے جس میں انسولین استعمال کیا گیا تھا ۔