سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی رقومات میں 50 فیصد اضافہ

’کالادھن نہیں ہے، سفید دھن جمع کیا جارہا ہے‘ وزیراعظم کے دعویٰ پر راہول گاندھی کا طنز

نئی دہلی ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے سوئس بینکوں میں ہندوستانی رقومات میں ہونے والے 50 جمع فیصد اضافہ پر آج وزیراعظم نریندر مودی کو طنزوتنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ہندوستانیوں کی طرف سے جمع کی جانے والی رقومات میں یہ 50 فیصد اضافہ سفید دھن ہے اور کوئی کالادھن نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی رقومات میں اضافہ سے متعلق ایک نیوز رپورٹ منسلک کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’2014ء میں انہوں (مودی) نے کہا تھا کہ : سوئس بینکوں میں جمع شدہ سارا کالادھن میں ملک واپس لاؤں گا اور ہر ایک ہندوستانی کے بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کراؤں گا‘‘۔ ’’2016ء میں انہوں (مودی) نے کہا تھا کہ : نوٹ بندی، ہندوستان میںکالے دھن کے روک کا علاج کرے گی۔ 2018ء میں وہ (مودی کہہ رہے ہیں کہ : سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی طرف سے جمع کروائی جانے والی رقومات میں 50 فیصد اضافہ ’’سفید دھن ہے‘‘۔ سوئس بینکوں میں کوئی ’’کالادھن‘‘ نہیں ہے۔ سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی طرف سے رکھائی جانے والی رقومات میں گذشتہ تین سال کے دوران کمی کے رجحان کے بعد 2017ء کے دوران 50 فیصد یعنی تقریباً 1.01 ارب سوئیس فرینکس (7000 کروڑ روپئے) کا اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس نے کالے دھن پر قابو پانے سے متعلق وزیراعظم اور ان کی حکومت کے دعوؤں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یو پی اے حکومت کے دوران سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کی طرف سے رکھائی جانے والی رقومات میں کمی ہوئی تھی اور مودی حکومت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔