سندھ آبی سمجھوتہ پر لاہور میں ہند ۔ پاک بات چیت کا آغاز

دریائے چناب پر 2 پن بجلی پراجیکٹوں کا اعتراض کرنے پاکستان کا اشارہ

لاہور ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور پاکستن نے دریائے سندھ آبی سمجھوتہ کے مختلف پہلوؤں پر آج کلیدی بات چیت کا آغاز کیا۔ وزیراعظم کی حیثیت سے عمران خاں کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہاں یہ پہلی باہمی بات چیت ہے۔ دو روزہ بات چیت کا پہلا مرحلہ نیشنل انجینئرنگ سرویسیس پاکستان میں منعقد ہوا۔ پاکستان اور ہندوستان کے آبی کمشنرس کو سال میں دو مرتبہ ملاقات اور دریائی کاموں اور پراجکٹوں کے مضافات کا معائنہ کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن بروقت ملاقاتوں اور معائنوں کے ضمن میں پاکستان کو مسلسل کئی مسائل کا سامنا رہا ہے۔ ہندوستانی آبی کمشنر پی کے سکسینہ اپنے ملک کے وفد کی قیادت کررہے ہیں۔ پاکستانی آبی کمشنر برائے دریائے سندھ سید مہر علی شاہ کریں گے۔ توقع ہیکہ دونوں ممالک بات چیت کے دوران اپنی رپورٹس پیش کریں گے اور اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ عمران خاں 18 اگست کو وزیراعظم کا عہدہ سنبھالے ہیں، جس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے مابین یہ پہلی باہمی بات چیت ہے۔ سید مہر علی شاہ اور ایڈیشنل کمشنر شیراز جمیل نے گذشتہ روز سکسینہ کی زیرقیادت ہندوستانی وفد کا واگھا سرحد پر استقبال کیا تھا۔ پاکستان ۔ ہندوستان مستقل سندھ آبی کمیشن کا آخری اجلاس اس سال مارچ کے دوران نئی دہلی میں منعقد ہوا تھا جس میں جانبین نے پانی کے بہاؤ اور 1960ء میں طئے شدہ سندھ آبی سمجھوتہ کے تحت استعمال پانی کی مقدار کی تفصیلات کا تبادلہ کیا تھا۔ ہندوستان اور پاکستان نے تقریباً 9 سال تک بات چیت کے بعد 1960ء میں سندھ آبی سمجھوتہ کیا تھا جس میں عالمی بینک بھی دستخط کنندہ ہے۔ مہر علی شاہ نے گذشتہ روز کہا تھا کہ دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے 1000 میگاواٹ کے پاکال ڈل اور 48 میگاواٹ کے نشیبی کلنائی پن بجلی پراجکٹوں پر پاکستان کی طرف سے اعتراض اٹھایا جائے گا۔