سنجے دت کی قبل از وقت رہائی کے لئے جواز پیش کیاجائے: ایچ سی نے مہارشٹرا حکومت کو دیاحکم

ممبئی:سنجے دت کے تازہ مشکلات کھڑے ہوسکتے ہیں یا نہیں ‘ اس کے جواب میں ممبئی ہائی کورڈ نے آج مہارشٹرا حکومت سے کہاکہ 1993ممبئی بم دھماکوں کے کیس میں سنجے دت کی کو قبل ازوقت دی گئی رہائی کا فیصلہ کے متعلق جواز پیش کیاجائے ۔سنجے دت کو قبل ازاں ہتھیار رکھنے کے لئے جرم میں پانچ سال کی قید ہوئی تھی جو ہتھیار 1993دھماکوں میں استعمال کیاگیا

تھا۔سنوائی کے دوران اداکارہ ضمانت پر تھے اور سپریم کورٹ کی جانب سے سزال کو برقرار رکھنے کے بعد انہوں نے 2103مئی کو خود سپردگی اختیار کی۔ دت کو یاروڈا جیل میں قید کے دوران ان کے بہتر رویہ پر فبروری2016کو اٹھ ماہ قبل ہی رہا کردیاگیا تھا۔ جسٹس آر ایم ساونت اور سادھنا جادھو پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ آج ایک پی ائی ایل پر سنوائی کررہی تھی جو پونے کے رہنے والے پردیب بھالیکر نے سنجے دت کی قید کے دوران انہیں فراہم کی جانے والی پیرول کو چیالنج کیاتھا۔

عدالت نے اس وقت ریاستی حکومت کو اس ضمن میں ایک حلف نامہ داخل کرنے کو کہاتھا کس بنیاد پر سنجے دت کی درخواست کومنظور کیاتھا ۔ جسٹس ساونت نے پوچھا تھاکہ’’ کیاڈی ائی جی محابس جیل سپریڈنٹ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے یاپھر راست گورنر سے سفارش کی تھی؟‘‘۔انہوں نے پوچھا ہے کہ’’ اس کے علاوہ کیا انتظامیہ نے راست اس بات کامشاہدہ کیاتھا کہ سنجے دت کا برتاؤ بہترہے؟کس طر ح اس بات کا اندازہ لگایا جبکہ وہ ادھی سے زیادہ وقت میں پیرول پر تھے؟‘‘۔ عدالت نے سنوائی کے لئے اگلے تاریخ ایک ہفتہ بعد کی مقرر کی ہے۔

تحقیقات اور مقدمہ کی سنوائی کے دوران سنجے دت نے 18ماہ جیل میں گذرے۔

جولائی31سال2017کو مذکورہ ٹاڈاممبئی کورٹ نے انہیں چھ سال کی سزاء سنائی تھی او ر ہتھیار رکھنے کے ایکٹ کے
تحت 25,000روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیاتھا ۔سال2013میں سپریم کورٹ نے جاری مقدمہ پر سنوائی کے بعد اپنے فیصلے میں ایک سال کی تخفیف کرتے ہوئے پانچ سال کی سزاء سنائی ۔

قید کے دوران سنجے دت کو 90دن کی پیرول ملی اور بعد میں پھر ایک مرتبہ 30دن کی بھی پیرول فراہم کی گئی تھی۔