سعودی کے تازہ فضائی حملوں میں ایک یمنی خاندان کے پانچ لوگ ہلاک

صناء: ایک ہی خاندان کے کم ازکم پانچ جس میں ایک ماں‘ باپ اورتین بچے شامل ہیں ہلاک ہوگئے جبکہ سعودی کی زیر قیادیمن کے مرکزی صوبہ ماریب میں فضائی حملہ کئے گئے ۔

جس کی اطلاع مقامی مکینوں اور راحت کاری کے کام انجام دینے والوں سے ملی۔ایک امدادی کارکن کے مطابق اسی خاندان کے مزید تین بچوں کو شدید زخمی حالت میں علاج کے لئے مقامی اسپتال کو منتقل کیاگیا۔

مقامی مکینوں کے مطابق فضائی حملے کا نشانہ بنا گھر محمد محسن ال محبوبی کا ہے جو صوبے ماریب کے سیرواح ضلع میں واقع ہے۔درایں اثناء اطراف واکناف کے کئی مکانات اور فارمس بھی اس تازہ فضائی حملے میں تباہ ہوئے جس کو پچھلے سال یمنی شہریوں کے خلاف شروع ہوئے ہیں۔

امدادی کارکنوں اور مقامی لوگوں کے مطابق پچھلے ہفتے بھی یمن کے مغربی جنوب صوبہ کے ایب میں فضائی حملوں کی وجہہ سے ایک ہی خاندان کے سات بچے اور دوعورتیں ہلا ک ہوگئے تھے ۔یمن تنازع میں مداخلت کرتے ہوئے سعودی عربیہ دیگر عرب ملٹری اتحاد یوں کے ساتھ ملکر ان فضائی حملوں کی قیادت مارچ2015سے کررہا ہے۔

یہ اتحادی فوجی حوثی باغی گروپ کے خلاف کاروائی انجام دے رہا ہے جس نے شمالی یمن کے ایک بڑے حصے بشمول صنعاء پر سال 2014سے اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہے۔

یہ فضائی حملے حوثی گروپ کو شکست فاش دیتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے صدر عبدرابو منصوی ہادی کے اقتدار کی بحالی کے لئے انجام دئے جارہے ہیں۔

ہزاروں فضائی حملے ہادی کی بازیابی اور حوثیوں کوشکست فاش کرنے میں ناکام رہے ۔ اب تک 10,000یمنی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ تین ملین یمنی نقل مقام کرنے کے لئے مجبورہوگئے ہیں۔