سعودی عرب : متحدہ عرب امارات او رکویت کا رویہ منافقانہ

مسلم سیاسی کونسل آف انڈیاکے زیراہتمام ’ فلسطین عالمی سیاست کا مرکز‘‘ کے عنوان پر منعقدہ سمینار میں دانشواروں نے عرب ممالک پر سوال اٹھائے
نئی دہلی۔ فلسطین کے حقوق اور اس کے وجود کی لڑائی میں عرب ممالک یقیناًساتھ ہوسکتے ہیں‘ مگر کڑوی سچائی یہ بھی ہے کہ جب فلسطین کا قضیہ سامنے آتا ہے تو کچھ عرب ممالک منافقانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ باتیں آج یہاں قومی راجدھانی میں فلسطین کے مسئلہ پر منعقدہ سمینار میں اسلامی اسکالر ڈاکٹرقاسم رسول الیاس نے کہی۔

انہو ں نے فلسطین کے تعلق سے عرب ممالک کے رویہ پر سنگین سوالات کھڑے کرتے ہوئے کہاکہ اگر آج امریکہ اعلان کررہا ہے کہ وہ اپنا سفارتخانہ یروشلم منتقل کررہاہے تو اسے پوری توقع تھی اور ہے کہ اس کی بہت بڑی مخالفت عرب ممالک سے نہیں ہوگی۔ انہو ں نے کہاکہ مسلم ممالک میں ترکی او رایران دوایسے ممالک ہیں جنپوں نے امریکہ اس فیصلے کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ ترکی نے آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن ( او ائی سی) کا اجلاس بلایا او رامریکہ کے فیصلہ کے خلاف سخت تجاویز منظور کیں‘ مگر مجھے یقین بھر اندیشہ ہے کہ ان تجاویز پر عمل آوری میں سعودی عرب ‘ متحدہ عرب امارات او رکویت کا رویہ منافقانہ اور بد نیتی پر مبنی ہوگا۔

اس سے قبل راجیہ سبھا کے ممبر کے سی تیاگی نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ہندوستانی عوام کے کہنہ روایتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایک وقت تھا جب پورا ہندوستان فلسطین کے ساتھ کھڑا دیکھائی نظر آتا تھا۔ ایک وہ دن بھی تھے جب ہمارے وزیر اعظم اسرائیل کے وزیرخارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھیاور یہ اعتراف کرتاتھا کہ اگر ہندوستانی عوام کو ہندوستانی وزیراعظم اور اسرائیلی وزیر خارجہ کی ملاقات کے بارے میں پتہ چل جائے تو وزیراعظم کا عہدہ خطرہ میں پڑسکتا ہے ۔ مگر آج ہمارے وزیراعظم اسرائیل کا دورہ بڑی شان وشوکت کے کرتے ہیں۔ کے سی تیاگی نے مزیدکہاکہ ’معاملہ صرف حکومتوں کا نہیں ہے‘ ان کی مجبوریاں بھی ہوسکتی ہیں‘ مگر اب اس حمام میں سبھی نظر آتے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے ان کا اشارہ خود ہندوستان کے مسلم لیڈروں کی بھی طرف تھا جو بڑی شام سے اسرائیل نوازی کرتے ہوئے اسرائیل کا دورہ کرتے ہیں۔

کے سی تیاگی نے کہاکہ حالات گرچہ بدل گئے ہوں مگر مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کی عوام آج بھی فلسطین کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔ مسلم سیاسی کونسل آف انڈیا کے زیر اہتمام فلسطین عالمی سیاست کا مرکز کے عنوان پر منعقدہ مختصر سمینار میں ہندوستان میں شریک ہوئے وینزیلا سفارت خانہ کے سکریٹری اول سیرگی ڈی ڈی الاسینڈرو نے امریکہ کے ذریعہ فلسطین کی حیثیت کو کم کرنے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ ہمیشہ شرارت کرتا رہا ہے او رہم ہمیشہ اس کا جواب دیتے رہے ہیں۔ ہمیں ڈرنے گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ ایک ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہمارا ملک پوری طاقت او رحوصلے کے ساتھ امریکہ سے لوہا لیتا آیاہے ‘ ہم فلسطین کے معاملہ میں ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہیں۔

فلسطینی سفیر ( ثانی) ڈاکٹر وائل نے اس موقع پر کہاکہ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے ‘ جس نے ہماری اراضی پر زبردستی قبضہ کرلیاہے‘ امریکہ اس ناجائز قبضہ کی حمایت کررہا ہے ‘ جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہو ں نے کہاکہ ہمارے ساتھ جوعظیم ناانصافی ہورہی ہے اور اس کے خاتمہ کے لئے ہم بین الاقوامی حمایت کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی حمایت بھی چاہتے ہیں۔

انہوں نے عرب ممالک کے درمیان بڑھتی خلش اور فلسطینی قضیہ کے حل میں رکاوٹوں کے تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ’ ہا ں ہم مانتے ہیں کہ کچھ عرب ممالک میں رشتے اچھے نہیں ہیں ‘ وہ اپنے مسائل میں الجھے ہیں‘ تاہم فلسطین کے مسئلہ پر وہ ایک ساتھ جدوجہد کرہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہندوتان میں عرب امور کے سفارتی پلیٹ فارم پر سعودی عرب مسلسل کوشاں ہے۔ آخر میں سیاسی کونسل کے ذمہ دار ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے کہاکہ ہندوستانی عوام ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہے او ررہے گی۔ انہو ں نے کہاکہ فلسطینی ہمارے بھائی او ران کے وجود کی لڑالی میں ہم ہمیشہ شامل رہیں گے۔