سعودی جرنلسٹ شعبۂ او آئی سی کی پہلی خاتون سربراہ

ریاض ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی صحافی مھا عقیل کو اسلامی ملکوں کی نمائندہ تنظیم ’او آئی سی‘ کے شعبہ اطلاعات و تعلقات عامہ کی سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ مھا عقیل اس سے پہلے او آئی سی کے ترجمان جریدے کی مدیر کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ کسی خاتون کا او آئی سی کے کسی شعبے کی سربراہ مقرر ہونے کا یہ پہلا موقع ہے۔ اپنی نئی تقرری کے حوالے سے مھا عقیل نے کہا، ’’نئی ذمہ داری کی وجہ سے لوگوں میں او آئی سی اور اس کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہی کو بڑھانے کا موقع ملے گا، اس دوران او آئی سی کی طرف سے شروع کئے گئے اجتماعی مفاد کے اقدامات بھی سامنے لانے کا موقع ہو گا‘‘۔ انھوں نے کہا: ’’سچی بات یہ ہے کہ نئی تقرری بھاری ذمہ داری ہے لیکن جنرل سکریٹری کی مدد اور

رہنمائی کے ساتھ ساتھ اپنے رفقائے کار کے تعاون سے میں اپنی ذمہ داری بہ احسن نبھا سکوں گی، اگرچہ میرے لئے یہ ایک بڑا چیلنج ہے، مجھے امید ہے کامیاب رہوں گی‘‘۔ ایک سوال کے جواب میں مھا عقیل نے کہا کہ اس چیلنج کے باوجود وہ پریشان نہیں کیونکہ وہ پچھلے سات سال سے او آئی سی کے ساتھ اس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ میں کام کر رہی تھیں۔ ’’جب میں نے 2006 ء میں مسلم دنیا کی اس سب سے بڑی تنظیم میں کام شروع کیا، اس کے مقابلے میں اب سات خواتین مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں، جبکہ سکریٹری جنرل مزید خواتین کی خدمات اس ادارے کیلئے حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ مھا عقیل نے کہا کہ بد قسمتی سے اسلام کے حوالے سے یہ غلط تصور ہے کہ خواتین کو مقام اور حقوق نہیں دیئے جاتے، یہ تاثر درست نہیں ہے لیکن صرف غیر مسلموں میں ہی نہیں یہ غلط فہمی تو مسلمانوں میں بھی پائی جاتی ہے۔