سر آئزک نیوٹن

بچو!دنیائے سائنس میں سر آئزک نیوٹن کا نام نمایاں مقام کا حامل ہے ۔ وہ 25 ڈسمبر 1642 ء کو انگلینڈ کے علاقے وولس تھورپ میں پیدا ہوئے۔ ان کی پیدائش سے قبل ہی ان کے والد کا انتقال ہوچکا تھا ۔ انہیں بچپن میں تعلیم سے زیادہ رغبت نہ تھی ، جس کی وجہ سے ان کی والدہ نے انہیں اسکول سے نکال کر کھیتی باڑی کا کام کروانا شروع کردیا تاکہ بڑے ہوکر وہ ایک اچھے کاشت کار بن سکیں، تاہم جلد ہی ان کی والدہ کو اندازہ ہوگیا کہ ان کے بیٹے کا رجحان سائنس کی جانب ہے ، چنانچہ  18 برس کی عمر میں انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا اور تیزی سے سائنس اور حساب کے مضامین پر دسترس حاصل کر کے تحقیق کرنے کے قابل ہوگئے۔
21 سے 27 برس کی عمر کے عرصے میں انہوں نے سائنسی نظریات کی بنیاد رکھی ، جو بعد ازاں دنیا میں دور رس تبدیلیوں کا سبب بنے ، ان کی پہلی تحقیق ’’روشنی کی ساخت‘’ پر تھی ۔ نیوٹن نے یہ دریافت کیا کہ سفید روشنی قوس قزح کے تمام رنگوں کا مجموعہ ہوتی ہے ۔ انہوں نے 1668 ء میں ٹیلی اسکوپ ایجاد کی ، جو آج بھی دنیا بھر کی رصدگاہوں میں موسمی حالات  یا اجرام فلکی کا مشاہدہ کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہے ۔ 29 برس کی عمر میں انہوں نے اپنی دریافت اور دیگر بہت سے بصری تجربات کو برٹش رائل سوسائٹی کے سامنے پیش کیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے حساب اور میکانیات کے میدان میں بھی نمایاں ایجادات اور دریافتیں کیں۔ حساب میں ان کا نمایاں کام ’’کیلکولیٹر‘‘ کی ایجاد ہے جس سے حساب کے جدید نظریات نے جنم لیا ۔ 1687 ء میں انہوں نے قانون حرکت کے ساتھ قانون ثقل بھی پیش کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سورج کے گرد سیاروں کی گردش جاننے کیلئے ان قوانین کو استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ علم فلکی حرکیات میں اہم مسئلہ ستاروں اور سیاروں کی پوزیشن اور گردش کی درست پیش گوئی کرنا تھا ، جسے نیوٹن نے حل کردیا جس کی بنا پر نیوٹن کو عظیم ماہر فلکیات جانا جاتا ہے ۔ ان کا قانونِ حرکت آج بھی نصاب کا حصہ ہے جس نے سائنس اور انجنیئرنگ کے بیشتر مسائل کو حل کرنے میں مدد دی۔ اس کے علاوہ بھی نیوٹن نے لا تعداد ایجادات کیں ۔وہ 1727ء میں چل بسے۔