سرخ قالین استقبال اور قصرصدارت میں قیام

نئی دہلی ۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی سرمایہ کاروں کے سرخ قالین خیرمقدم اور افغانستان کے قصرصدارت میں قیام کی سہولت کے علاوہ صدر مملکت سے شخصی ملاقاتوں کی ہندوستانی سرمایہ کاروں کو ترغیبات دیتے ہوئے صدر افغانستان اشرف غنی نے کہا کہ ہم آپ کو تیقن دیتے ہیں کہ اگر آپ افغانستان میں سرمایہ کاری کریں تو اس جنگ زدہ ملک میں کوئی بھی آپ کو ہلا نہیں سکے گا۔ جو شخص بھی 5 کروڑ امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ رقم کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، وہ شخصی طور پر صدر افغانستان سے تبادلہ خیال کرسکے گا۔ اگر کوئی شخص 20 کروڑ کی سرمایہ کاری کرتا ہے تو وہ قدیم قصرصدارت میں قیام کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان کے نجی شعبہ کو افغانستان میں انقلابی تبدیلی پیدا کرنے والا شراکت دار سمجھتے ہیں

اور اسے چاہئے کہ افغانستان کو اشیاء، نظریات اور عوام کا ہمہ جہتی مرکز بنادیں۔ وہ ہندوستان کے تین روزہ دورہ پر تھے۔ انہوں نے ہندوستان کی تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر اعلیٰ سطحی قائدین سے جامع بات چیت کرچکے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ 10 ارب امریکی ڈالر مالیتی ترکمانستان ۔ افغانستان ۔ پاکستان ۔ ہندوستان گیس پائپ لائن (تاپی) پراجکٹ آئندہ 5 سال میں مکمل ہوجائے گا۔ ہندوستان پہلے ہی افغانستان کا سب سے بڑا سرمایہ کار ہے اور اس نے مجوزہ منظورہ تاپی پراجکٹ میں شمولیت اختیار کرلی تو ہندوستان افغانستان میں 2 ارب امریکی ڈالر مالیتی سرمایہ کاری کرنے والا ملک بن جائے گا

جس نے جنگ زدہ افغانستان کی تعمیرجدید کیلئے اس کے انفراسٹرکچر اور دیگر کئی پراجکٹس میں سرمایہ کاری ہے۔ شعبہ صنعت کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے صدر افغانستان نے ہندوستان میں شعبہ صنعت کو کھادوں اور کیمیائی مصنوعات کی تیاری کی دعوت دی اور کہا کہ وہ افغانستان اور ترکمانستان میں موجود قدرتی گیس کے ذخائر استفادہ کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر سے متعلق شعبوں جیسے ریلویز، فائبر آپٹکس، برقی توانائی کی پیداوار، کانکنی اور صلاحیتوں کے فروغ جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ ہندوستان چاہتا ہیکہ افغانستان میں پورٹین کی مصنوعات برآمد کرے۔ صدر افغانستان نے توثیق کی کہ مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام کا نظریہ ایک اچھا نظریہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کرپشن سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو خانگی شعبہ کی سرمایہ کاری میں حائل ہورہی ہے۔ انہوں نے تیقن دیا کہ سرمایہ کاری کی تمام رکاوٹوں کو دور کردیں گے۔