سبریملا مندر ۔ کیرالا ہائی کورٹ نے غیر ہندو کے داخلہ پر امتناع کے لئے دائر کردہ درخواست کوکیامسترد

مذکورہ عدالت نے ان عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا انتباہ دیا ہے کہ جنھوں نے غیرقانونی اندازمیں عقیدت مندوں پر مقدمہ درج کیاجس میں عورتیں بھی شامل ہیں ‘ تمام عمر کی عورتوں کے مندر میں داخلہ کے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف احتجاج کررہی تھیں۔

ترویننتھا پورم ۔ اس بات کے احساس کے ساتھ کہ سبری ملا مندر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال ہے ‘ کیرالا ہائی کورٹ نے پیرروز غیرہندوؤں کے مندر میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے داخل کی گئی ایک درخواست کومسترد کردیا۔

پی آر رام چندرامینن اور دیوا رام چندران پر مشتمل بنچ یہ کہاکہ نہ صرف ہندو بلکہ تمام عقائد سے وابستہ لوگوں کے لئے یہ مندر ہیاور بی جے پی ریاستی دانشور سیل کے کنونیر ٹی جی موہن داں کی درخواست کومسترد کردیا۔

ساتھ میں بنچ نے یہ بھی کہاکہ اس طرح کی درخواست سماج کے سکیولراقدار کو متاثر کرتی ہے۔بنچ نے عقیدت مندوں سے کہاکہ وہ سر پر رکھنا والا بستہ لئے بغیر ’درشن‘ کے لئے مندر جاسکتے ہیں۔

مذکورہ عدالت نے ان عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا انتباہ دیا ہے کہ جنھوں نے غیرقانونی اندازمیں عقیدت مندوں پر مقدمہ درج کیاجس میں عورتیں بھی شامل ہیں ‘ تمام عمر کی عورتوں کے مندر میں داخلہ کے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف احتجاج کررہی تھیں۔

اس ضمن میں عدالت نے حکومت سے ایک رپورٹ بھی طلب کی ہے۔درایں اثناء ریاست کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ بھی داخل کیاگیا ہے جس میں لکھا ہے کہ جنسی امتیاز کے بغیر حکومت حقیقی عقیدت مندوں کو تحفظ فراہم کرنے کی پابند عہد ہے ۔