سال2010کے بعد سے جموں اور کشمیر کے ہر گاؤں میں ایک دہشت گرد

رپورٹ میں جائزہ لیاگیا ہے کہ اس سال 5نومبر 2016سے لے کر 26اپریل تک 43انکاونٹر اور اس دوران 77دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
سال2010میں کیونکہ گرما کا موسم عروج پر تھا کشمیر اور چیناب وادی کے تقریبا354گاؤں سے 467نوجوانوں نے دہشت گردی راستہ اپنایا۔

ان میں سے 335کا جنوبی کشمیر کے 247گاؤں سے تعلق ہے۔ سکیورٹی ایجنسیوں کی ایک رپورٹ میں جغرافیائی سطح پر 2010کے بعددہشت گردی کے پھیلنے کا خاکہ کھینچا گیا ہے ‘ مگر اس میں اضافہ 8جولائی2016میں جب حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کوڈھیر کردیاگیا تھا کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کشمیر کو 29حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور یہ پتہ چلا ہے کہ جنوبی کشمیر میں دہشت گردی کا بیا برانڈ کام کررہا ہے ‘ وادی کے ہر ضلع کے علاوہ ڈوڈا ‘ کشتوار‘ رائیسی اور رامبان سے مقامی نوجوانوں کی بھرتی کی گئی ہے ۔

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع سب سے اگے ہے‘ جہاں سے 2010کے بعد 70دیہاتوں کے 95نوجوانوں نے دہشت گردتنظیموں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ مقامی عسکریت پسندوں کی سب سے اہم اقسام حیف زینپور سے کی جہاں سے 2010کے بعد سے اب تک سات نوجوانوں نے ہتھیار اٹھایا ہے‘ پھیلپورہ کیلر‘ زینپورہ‘ اور پیدر پورا گاؤں نے چار مقامی دہشت گرد پیدا کئے ہیں۔

ایک ہی ضلع سے دیگر تین دہشت گرد عسکری سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں‘ وہیں دیگر چار گاؤں سے دو دہشت گرد نکلے ہیں۔پلواماں ضلع میں 88مقامی دہشت گرد60گاؤں سے پچھلے اٹھ سال میں تیار ہوئے۔ چھ نوجوان کا تعلق ضلع کاکوپورا اور لیلاہار کے دیہاتوں سے ہے۔

دوگاؤں سے پانچ ‘ جبکہ گندباغ گاؤ ں سے تین اور پانچ گالوں سے دومقامی دہشت گرد بنے ہیں۔ کلگام سے64دہشت گرد 49گاؤں سے‘ سات ریڈوانی بالا سے‘ پانچ ہاوارہ ‘ اور تین یمارچ سے ۔ اور اس ضلع کے تین دیگر گاؤں نے دو دہشت گرد دئے ہیں۔اونتی پورہ ‘ 41گاؤں سے 54نوجوان‘ داد سرار او ر ترال کے ہر گاؤں سے پانچ‘نورپورا سے چار‘ ہر چھ دیگر چھ گاؤں سے ہیں۔

اننت ناگ‘ 27گاؤں سے 34‘نارتھ کشمیر کے اروانی سے چھ نے 2010کے بعد دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بارہمولہ 28گاؤں اور اس کے پڑوس سے 33بچے‘ پلہلان گاؤں سے چار‘ ہر دو خان پوراور اس کے اگے اور پڑوس کے ٹاؤن سے ہیں۔

باندی پورا کے تیرہ گاؤں سے 17نوجوان ے 2010کے بعد ہتھیار اٹھائے ہیں۔ ان میں سے چار گریز کے تہتری خالصہ گلاب گاؤں سے ہیں۔

سوپورے کے اٹھارہ گاؤں سے 29‘ نو برتھن کلاں گاؤں‘ اور ہر دو بوتینگو‘ اڈیپورا‘ کہوشال ماتو سے ہیں۔کپواڑہ میں2010کے بعد سے ہر گاؤ ں سے ایک نوجوان دہشت گردی میں شمولیت اختیار کرلی۔ ہنڈوارا کے چار گاؤں سے ہر ایک نوجوان دہشت گردی میں شمولیت اختیار کرلی۔