سارے شہر میں انہدامی کارروائی جاری، تالاب اور نالے نشانہ

ایک دن میں 204 عمارتوں کو ڈھادیا گیا، عوام کی برہمی اور بعض مقامات پر بلدیہ کی کارروائی کی تائید
حیدرآباد۔ 27ستمبر(سیاست نیوز) نالوں پر قبضہ ٔ جات کی برخواستگی کے عملکے ساتھ غیر مجاز تعمیرات و مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ شہر میں آج بھی جاری رہا اور پرانے شہر کے علاقوں کندیکل گیٹ‘ علی نگر‘ اپو گوڑہ دردانہ ہوٹل‘ سلیم نگر کالونی‘ ملک پیٹ ، گچی باؤلی‘ قطب اللہ پور‘ جناردھن ہلز‘ بالانگر‘ میلار دیو پلی‘ درگا نگر‘ بیگم پیٹ‘ ناگول‘ نمبولی اڈہ‘ کاپرا‘ سوریہ نگر‘ رویندر نگر ‘ ناچارم کے علاوہ شہر کے مختلف مقامات پر اعلی عہدیداروں کی نگرانی میں یہ کاروائی انجام دی گئی۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے بموجب 23ایسی عمارتوں کو منہدم کیا گیا جو کہ نالوں پر تعمیر کی گئی تھیں اور 7مخدوش عمارتوں کو منہدم کیا گیاجبکہ 36ایسی منزلیں منہدم کی گئیں جو کہ غیر مجاز تعمیر کی گئی تھیں۔ دو مقامات پر تالابوں میں قبضہ ٔ جات کو برخواست کروایا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ بعض مقامات پر بلدیہ قدیم عدالتی احکامات کی بنیاد پر انہدامی کاروائی کے بغیر واپس لوٹنا پڑا اور کہیں کہیں عوامی برہمی کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن پولیس کی مدد کے ساتھ حالات کو قابو میں کرتے ہوئے بلدیہ کی جانب سے تشکیل دیئے گئے خصوصی اسکواڈ نے بڑے پیمانے کاروائی انجام دی ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر کو غیر مجاز عمارتوں اور نالوں کو قبضوں سے پاک بنانے کی اِس مہم کو عوامی تائید حاصل ہورہی ہے۔ رکن اسمبلی جوبلی ہلز مسٹر ایم گوپی ناتھ آج ان کے حلقہ میں انہدامی کاروائیوں کے دوران از خود بلدیہ کے عملہ کے ساتھ رہتے ہوئے عوام کو ان علاقوں سے منتقل ہونے کی ترغیب دے رہے تھے۔ بلدی عہدیداروں نے ان کی اس کاوشوں کی سراہنا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ دیگر ارکان اسمبلی بھی اپنے علاقوں میں اسی طرح تعاون کریں گے۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی جانب سے غیر مجاز تعمیرات یا نالوں و تالابوں پر قبضہ ٔ جات کی اطلاع دینے والوں کیلئے 10000روپئے نقد انعام اور نام مخفی رکھنے کے اعلان کے بعد عوام بے خوف و بے باک انداز میں غیر مجاز تعمیرات کے متعلق شکایات کیلئے کھل کر آگے آرہے ہیں۔ سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر کے ذریعہ شہریان حیدرآباد راست جی ایچ ایم سی اور ریاستی وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ کو اطلاعات روانہ کر رہے ہیں جن پر فوری ایکشن کی توقع ہے۔شہر کے بعض علاقوں میں عوامی برہمی دیکھی گئی لیکن بلدیہ اس صورتحال سے بے پرواہ بڑے پیمانے پر کاروائیوں میں مصروف ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب سیاسی سرپرستی یا خود سیاست دانوں کی ملکیت والی غیر مجاز عمارتوں کو نہ چھوڑنے کی اطلاعات پر سیاسی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔