سارک چوٹی کانفرنس ملتوی ۔ پاکستان کا اعلان ‘ ہندوستان پر تنقید

اسلام آباد 30 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان نے آئندہ ماہ منعقد ہونے والی سارک چوٹی کانفرنس کے التوا کا اعلان کیا جبکہ چار دوسرے رکن ممالک نے بھی اس چوٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 19 ویں سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہندوستان نے سارک کے عمل میں رکاوٹ پیدا کی ہے اور پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے ۔ یہ کانفرنس اسلام آباد میں 9 – 10 نومبر کو منعقد ہونے والی تھی ۔ پاکستان نے ادعا کیا ہے کہ جب کوئی رکن ممالک کسی باہمی مسئلہ کو اس ہمہ رخی فورم پر اثر انداز کرتا ہے تو اس کے نتیجہ میں سارک چارٹر کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف سارک ممالک کے قائدین کا اپنے ملک میں استقبال کرنے تیار تھے ۔ تمام تیاریاں اس کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے مکمل کرلی گئی تھیں۔ بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے اس چوٹی کانفرنس کو متاثر کرنے کی کوشش کی تھی اور یہ کوشش خود وزیر اعظم نریندر مودی کے اس عزم کے مغائر ہے کہ علاقہ میں غربت سے مقابلہ کیا جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے اوری واقعہ پر بے بنیاد رائے کی بنیاد پر اس چوٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ در اصل کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے ۔ بیان میںکہا گیا ہے کہ پاکستان سارک کے تحت علاقائی تعاون کو کافی اہمیت دیتا ہے اور وہ 19 ویں سارک چوٹی کانفرنس جلد از جلد اسلام آباد میں منعقد کرنے کا پابند ہے ۔ اس کانفرنس کیلئے بہت جلد نئی تواریخ کا اعلان کیا جائے گا ۔

سری لنکا کا بھی پاکستان میں سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار
کولمبو ۔ /30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کو آج ایک اور دھکا لگا جبکہ سری لنکا ، پاکستان میں 19 ویں سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ۔ اس طرح ہندوستان کے بشمول یہ پانچواں ملک ہے جس نے سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت سے انکار کیا ہے ۔ وزارت خارجہ سری لنکا کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا کو افسوس ہے کہ علاقہ میں پھیلا ہوا ماحول اسلام آباد میں 19 ویں سارک چوٹی کانفرنس کے انعقاد کے لئے سازگار نہیں ہے ۔ سارک کے منشور کے مطابق ضروری ہے کہ تمام فیصلہ متفقہ طور پر کئے جائیں ۔ اسی کا اطلاق سارک ممالک کے سربراہان مملکت یا سربراہان حکومت کی چوٹی کانفرنس کے انعقاد پر بھی ہوتا ہے ۔ بیان میں ہند ۔ پاک کشیدگی میں اضافہ کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سارک کے بانی رکن کی حیثیت سے وہ علاقائی تعاون کا پابند ہے اور امید کرتا ہے کہ علاقائی تعاون کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا ۔قبل ازیں افغانستان ، بھوٹان ، بنگلہ دیش اور ہندوستان مختلف وجوہات کی بنا پر سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت سے انکار کرچکے ہیں ۔ افغانستان نے کہا کہ صدر افغانستان کمانڈر ان چیف بھی ہیں اور افغانستان میں چونکہ افغان طالبان کی شورش پسندی اور حملوں کا سلسلہ جاری ہے جن سے نمٹنے کیلئے کمانڈر ان چیف کی وطن میں موجودگی ضروری ہے اس لئے وہ سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکیں گے ۔ بنگلہ دیش نے اس کے داخلی امور میں پاکستان کی دخل اندازی کے خلاف بطور احتجاج سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ۔بھوٹان نے کہا کہ امن اور سلامتی چوٹی کانفرنس کے انعقاد کیلئے ضروری ہے ۔ اس لئے موجودہ صورتحال میں وہ سارک کانفرنس میں شرکت سے قاصر ہے ۔