ساحلی علاقوں پر بی جے پی کی نظر‘ کرناٹک میں ہندو متاثرین کے گھروں کا امیت شاہ کادورہ

ریاست بی جے پی کے ٹور پلان کے مطابق پارٹی کارکنوں کے ساتھ میٹنگ اور جلسوں سے خطاب کے علاوہ امیت شاہ سورتکل( دکشن کنڈا ضلع) میں دیپک راؤ اور ہننور ( اتر کنڈا) میں پریش میستا کے گھرجائیں گے۔پارٹی کی جانب سے فرقہ وارانہ نوعیت کے حساس اضلاع دکشن کنڈا ‘اڈوپی‘ اور کرناٹک کے اترکنڈا ‘ بی جے پی کو کوشش ہے کہ ہندو موافق بنیاد پر طرز پر ایک مضبوط مہم کی شروعات کرے اور بی جے پی صدر امیت شاہ کو لے کر یہاں پر ریالی کا انعقاد عمل میں لائی اور اس کے علاوہ مشہور منادر کا دورہ کرے اور حالیہ دنو ں میں فرقہ وارانہ تشدد کی وجہہ سے ہوئے دولوگوں کی مشتبہ ہلاکت کے متاثرین سے ملاقات کی جائے ۔

انتخابی کشمکش کا شکار ریاست کرناٹک کے ساحلی اضلاعوں میں امیت شاہ کا دور 20اور 21فبروری کو منعقد ہے۔ریاست بی جے پی کے ٹور پلان کے مطابق پارٹی کارکنوں کے ساتھ میٹنگ اور جلسوں سے خطاب کے علاوہ امیت شاہ سورتکل( دکشن کنڈا ضلع) میں دیپک راؤ اور ہننور ( اتر کنڈا) میں پریش میستا کے گھرجائیں گے۔ مذکورہ دونوں لوگوں کی فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران مسلمانوں کی علاقے میں موجودگی کے سبب مشتبہ موت ہوگئی۔

کرناٹک بی جے پی نے دعوی کیا ہے کہ دونوں اس کے کارکن تھے مگر ان کے گھر والوں نے دونوں متوفیوں کے کسی سیاسی تنظیم سے وابستگی کا صاف طور سے انکار کیاہے۔بی جے پی سدارمیا حکومت کے ان اقدامات جس میں ’’ بے قصور اقلیتوں‘‘ پر سے مقدمات کی برخواستگی اور منادر ’’ کی تحویل‘‘ کے اقدامات پر بھی سوال کھڑا کیاہے۔

اقلیتوں کی اؤ بھگت کے الزامات کاسامنا کررہے ریاست کے وزیرداخلہ راما لنگا ریڈی نے اسمبلی میں فبروری 6کے روز کہاتھا کہ حکومت چاہتی اگر حکومت سے رجوع ہوئے تو جانچ کے بعد پولیس ان ہندو تنظیموں کے کارکنوں پر سے مقدمات ہٹائے جس کو معمولی واقعات کے تحت مقدمات میں ماخوذ کردیا ہے ۔جنوری 3کے روز دیپک راؤ جس کی عمر25سال تھی او روہ ایک موبائیل فون کی دوکان پر کام کرتھا جنوری 3کے روز اس کو قتل کردیاگیاتھا۔

قتل کے اندرون چند گھنٹے پولیس نے اس کیس میں چارلوگوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاجن کی شناخت نوشاد‘ پنکی‘ نواز او ررضوان کی حیثیت سے کی گئی تھی۔پچھلے سال ڈسمبر میں اٹھارہ سال کے پریش میستا ہننور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران علاقے کے متنازع مقام سے لاپتہ ہوگئے تھے۔ دودنوں کے بعد اس کی نعش دستیاب ہوئی۔

سوشیل میڈیا پر مبینہ طور سے میستا کے ساتھ بربریت اور ایذرسانی کرنے کے ویڈیو پوسٹ کئے جانے کے بعد بی جے پی نے احتجاجی دھرنے بھی منظم کئے تھے۔ فارنسک رپورٹ میں ایسی بربریت کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔بی جے پی کے مطالبہ پر تحقیقات کی ذمہ داری سی بی ائی کو سونپ دی گئی۔

رکن پارلیمنٹ شوبھا کرنڈالجی کے مطابق امیت شاہ مارچ 6کو علاقے میں دوبارہ ’ سورکشا یاترا‘ کے عنوان سے دورہ کریں گے اور اس موقع پر ان کے ہمراہ علاقے کے بی جے پی اراکین اسمبلی بھی موجود رہیں گے اور اس یاترا کا مقصد علاقے کے لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنا ہے۔