سابق وزیر اسرائیلی وزیر کے خلاف ایران کے لئے جاسوسی کا الزام

بیت المقدس : اسرائیل کے ایک سابق وزیر گونن سیگیف کے خلاف ایران کے لئے جاسوسی کے الزام میں مقدمہ کی سماعت شروع ہوگئی ہے ۔گونن سیگیف ۱۹۹۵ اور ۱۹۹۶ میں اسرئیلی کابینہ میں توانائی اورانفراسٹر کچر کے وزیر رہے ہیں ۔

ان کے خلاف گذشتہ ماہ جنگ کے زمانے میں دشمن کو خفیہ معلومات فراہم کرنے اور ریاست اسرائیل کے خلاف جاسوسی کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی ۔تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے ایران کی انٹلی جنس کے لئے جاسوسی کی تھی او رریاست اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی ۔اسرائیل کے داخلی سکیوریٹی کی ذمہ دار ایجنسی شین بیت کے مطابق سابق وزیر نائیجیریا میں ایرانی سفارت خانہ سے رابطہ میں رہے تھے ۔

وہ اس افریقی ملک میں بھی کچھ عرصہ مقیم تھے ۔بعد میں انہوں نے ایران کا سفر کیا تھا اوراپنے ساتھ رابطہ رکھنے ایرانی انٹلی جنس کے ایجنٹ سے ملاقات کی تھی ۔۲ ۶؍ سالہ گونن سیگیف کے خلاف مقدمہ کی بند کمرہ میں سماعت کی جارہی ہے اور صحافیوں کو عدالت میں داخل ہونے کی نہیں دی گئی ۔

انہیں مغربی افریقہ کے ملک گنی میں داخلہ کی اجازت نہ ملنے پر مئی میں اسرائیل واپسی پر گرفتار کرلیاگیا تھا ۔دوسری طرف سیگیف کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل پر عائد کردہ الزامات کی زیادہ تر تفصیل ریاست کے نافذ کردہ بلیک آؤٹ میں حاصل کی گئی ہے ۔