سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر بڑا بیان

قبل ازیں پرنب مکھرجی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے 2019کے قومی الیکشن کو ”بہتر انداز“ میں منعقد کرنے پر ستائش کی تھی
نئی دہلی۔پرنب مکھرجی کی جانب سے 2019کے الیکشن کے انعقاد میں قومی الیکشن کمیشن کی ستائش کے ایک روز بعد سابق صدر جمہوریہ ہند نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میں مبینہ طور پر ای وی ایم مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر جاری کشیدگی پر اپنی زبان کھولی ہے۔

اپنی ایک غیرمعمولی مداخلت میں پرنب مکھرجی نے بیان جاری کرتے ہوئے زوردیا کہ ووٹنگ مشینوں کی الیکشن کمیشن کی تحویل میں موجودگی کی بنیاد پر اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جوابدہی کے تصور کے ساتھ ردعمل ضروری ہے۔

مکھرجی نے مختلف اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ووٹنگ مشینو ں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوششوں پر مشتمل الزامات کی بنیاد پر جاری ملک بھر میں احتجاج کے فوٹوز او رویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”عوامی فیصلے کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کی خبروں میری تشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں“

مذکورہ الیکشن کمیشن نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کی یقین ہانے کی کوشش کی ہے کہ سوشیل میڈیا پر جو ویڈیوز پھیل رہے ہیں وہ تمام الزامات کی علاقائی سطے پر پہلے ہی جانچ کی جاچکی ہے۔ تاہم کمیشن اپوزیشن جماعتوں کو مشینوں او رلوگوں کے متعلق مطمئن کرنے میں ناکام رہا ہے۔

بعدازاں بیس سے زائد سیاسی جماعتیں قومی راجدھانی میں مبینہ طو رپر ووٹنگ مشینوں کے مسلئے پر تبادلہ خیال کے لئے اکٹھاہوئے۔ ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے بھی اس دوران ملاقات بھی کی ہے۔

انتخابی عملے کو دئے گئے اپنے سخت پیغام میں پرنب مکھرجی نے کہاکہ ملک کے اداروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ”یہ میری رائے ہے کہ ’کام کرنے والے لوگ“ فیصلہ کریں کہ ادارے اور اس کے اوزار کس طرح کام کررہے ہیں“۔