سابقہ حکومتیں انسداد غربت میں سنجیدہ نہیں تھیں‘ نریندر مودی

صرف ایک مخصوص خاندان کے نام کی تشہیر پر توجہ دی گئی ۔ موجودہ حکومت میں ترقیاتی کام تیز رفتار۔ وزیر اعظم کا شرڈی میں خطاب

شرڈی ( مہاراشٹرا )19 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سابق کانگریس زیر قیادت حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ حکومتیں انسداد غربت کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں تھیں اور ان کا واحد مقصد ایک ہی مخصوص خاندان کے نام کو فروغ دینا تھا ۔ یہاں کئی عوامی و فلاحی کاموں کا افتتاح انجام دینے کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے سابقہ حکومتوں اور اپنی موجودہ حکومت کے مابین فرق کو واضح کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ موجودہ حکومت ترقیاتی اور فلاحی پراجیکٹس پر تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ریاست مہاراشٹرا سے کئی اصلاح پسند پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ایسی طاقتوں کو شکست دینے کی ضرورت ہے جو اپنے سیاسی مفادات کیلئے سماج میں تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جھگی جھونپڑیوں میں رہتے ہیں انہیں رہائش فراہم کرنے کیلئے گذشتہ چار سال میں حکومت نے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ماضی میں بھی کوششیں ہوئی ہیں تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ ان کوششوں کا واحد مقصد ایک مخصوص خاندان کے نام کو فروغ دینا تھا اور غریبوں کو پناہ فراہم کرتے ہوئے انہیں با اختیار بنانا نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کا مقصد ووٹ بینک قائم کرنا تھا ۔ انہوں نے نہرو ۔ گاندھی خاندان کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نشانہ یہ ہے کہ 2022 تک ہندوستان میں ایک بھی بے گھر فرد نہ رہے جب ملک اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائیگا ۔ ہم غریبوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد صرف غریبوں کی بھلائی ہے ۔ اسی وجہ سے انسداد غربت کے کاموں میں تیزی پیدا کی گئی ہے ۔ مودی نے واضح کیا کہ سابقہ حکومت نے اپنے آخری چار سال کے دور اقتدار میں صرف 25 لاکھ مکانات تعمیر کئے جبکہ ان کی حکومت نے اپنے چار سال میں 1.25 کروڑ مکانات تعمیر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سابقہ حکومت ہی اقتدار پر رہتی تو 1.25 کروڑ مکانات تعمیر کرنے 20 سال کا وقت لگ گیا ہوتا ۔ مودی نے مرکزی حکومت کی آیوش مان بھارت نگہداشت صحت اسکیم کا بھی حوالہ دیا اور تیقن دیا کہ مرکزی حکومت پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے حکومت مہاراشٹرا کی مدد کرے گی ۔ اپنے خطاب سے پہلے نریندر مودی نے سائی با با مندر میں پوجا کی اور ایک سال طویل سائی با با سمادھی صدی پروگرام کا اختتام عمل میں لایا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پردھان منتری آواس یوجنا ان کی حکومت کی جانب سے انسداد غربت کی کوشش ہے ۔ انہوں نے اس اسکیم کے استفادہ کنندگان کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیم کی فراہمی کے ذریعہ آئندہ نسلوں کو با اختیار بنائیں۔ وہ تعمیر شدہ مکانات کی استفادہ کنندگان کو حوالگی کے بعد ان سے تبادلہ خیال کر رہے تھے ۔انہوں نے اس اسکیم کے استفادہ کنندگان پر زور دیا کہ وہ مرکزی حکومت کی آیوش مان بھارت اسکیم سے بھی استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت عوام کو ان ( مودی ) کا ایک مکتوب ملے گا اور وہ دواخانہ میں داخل کیا جائے تو گولڈ کارڈ حاصل ہوگا جس کے ذریعہ علاج کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہے ۔