زیتون کے تیل کے مادہ سے رعشہ و نسیان کی روک تھام

تازہ زیتون کا تیل استعمال کرنے سے الزہمیر کے مرض کا خطرہ کم ہوسکتا ہے ۔ سائنس دانوں نے زیتون کے تیل میں ایک مادہ ، جو زہریلے بیٹا ایمیلائیڈ پروٹینس کے دماغ میں ارتکاز کو کم کرتا ہے ، دریافت کرنے کے بعد دعویٰ کیا کہ زیتون کے تیل میں موجود یہ مادہ مرض الزہمیر کے خطرہ میں کمی کرسکتا ہے ۔ لوئزیانا یونیورسٹی کے محققین نے پتہ چلایا کہ اولین کینتھال زیتون کے تیل کا ایک مرکب ہے جو اعصاب کے خلیوں کی اس قسم کے نقصان سے حفاظت کرتا ہے جو اعصاب کو ناکارہ بنادیتا ہے ۔
الزہمیر کا مرض تقریباً 3 کروڑ افراد کو دنیا بھر میں متاثر کرتا ہے لیکن بحرروم کے علاقہ کے ممالک میں اس کا غلبہ کم ہے ۔ سائنس دانوں نے ایک بار صحت سے بھرپور زیتون کے تیل میں واحد مرتکز چکنائی کو اس مرض کے غلبہ میں کمی کا ذمہ دار قرار دیا تھا کیونکہ بحر روم کی غذا میں زیتون کا تیل بکثرت استعمال ہوتا ہے ۔
رسالہ اے سی ایس کیمیکل نیورو سائنس میں شائع شدہ تحقیق میں محققین نے پتہ چلایا کہ اولین کینتھال بیٹا ایمیٹائڈ پروٹینس کے دماغ میں ارتکاز کو کم کرتا ہے جو سمجھا جاتا ہے کہ الزہمیر کا مرض لاحق ہونے کی وجہ ہوتا ہے ۔
امال کڈومی اور ان کے ساتھیوں نے اولین کینھتال کے دماغ پر اثرات کا تجربہ گاہ میں چوہوں پر معائنہ کیا ۔ دونوں واقعات میں اولین کینتھال مستقل نمونے ظاہر کئے جن میں اس نے دو کلیدی پروٹینس اور خامروں کی پیداوار میں اضافہ کیا جو دماغ سے بیٹا ایمیلائیڈ دور کرتا ہے ۔ تازہ زیتون کے تیل سے کشید کیا ہوا اولین کینھتال بحر روم کے علاقوں کی غذاؤں میں ہوتا ہے جو اعصاب کے انحطاط کے ذریعہ رعشہ و نسیان کے امراض کے پیدا ہونے کے امکانات کم کرتا ہے یا ان کی روک تھام کرتا ہے۔