ریل روکو احتجاج مقدمہ میں 3 وزراء بری

تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے پر ہمیں نشانہ بنایا گیا تھا: نرسمہا ریڈی

حیدرآباد /30 اگسٹ ( سیاست نیوز ) ریلوے فرسٹ کلاس کورٹ نے آج تین ریاستی وزراء کو راحت دیتے ہوئے انہیں ریل روکو احتجاج کیس میں باعزت بری کردیا ۔ سکندرآباد ریلوے کورٹ کے جج نے آج 14 افراد کو بشمول ریاستی وزراء کو بری کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ۔ علحدہ تلنگانہ تحریک کے دوران سال 2011 میں مولاعلی ریلوے اسٹیشن پر ریل روکو احتجاج کرنے پر ریاستی وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ ، وزیر داخلہ مسٹر ایم نرسمہا ریڈی اور وزیر آبکاری مسٹر ٹی پدما راؤ اور دیگر افراد کے خلاف گورنمنٹ ریلوے پولیس ( جی آر پی ) نے ایک مقدمہ درج کیا تھا اور ان کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل کی گئی تھی ۔ گوداوری ایکسپریس ٹرین کے لوکوپائلیٹ جو اس کیس کا چشم دید گواہ تھا نے اپنے بیان سے انحراف ہوتے ہوئے احتجاجیوں کی شناخت کرنے سے انکار کردیا ۔ کیس کی سماعت کے دوران ریلوے کورٹ نے چار گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جس میں لوکو پائیلیٹ ، ٹرین گارڈ ، اسٹیشن ماسٹر اور جی آر پی کے تحقیقاتی عہدیدار شامل ہیں ۔ عدالت کی جانب سے کیس میں باعزت بری ہونے کے بعد وزیر داخلہ مسٹر ایم نرسمہا ریڈی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یکم مارچ سال 2011 کو ریل روکو احتجاج کے پیش نظر ریلویز نے ٹرین سرویس کو عارضی طور پر منسوخ کردیا اور ٹرین روکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ تلنگانہ تحریک میں شدت سے سرگرم ہونے پر انہیں اور دیگر قائدین کو فرضی مقدمہ میں ماخوذ کیا گیا تھا لیکن عدلیہ نے انہیں انصاف دیا ہے ۔ کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ٹی آر ایس کارکن جو کورٹ کے قریب کثیر تعداد میں جمع ہوئے تھے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور آپس میں میٹھائیاں تقسیم کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریل روکو احتجاج سے متعلق مزید چھ مقدمات ابھی زیر التواء ہیں۔