ریلوے اسٹیشنوں کو بہتر بنانے عاجلانہ اقدامات کی وزیراعظم کی ہدایت

وزارت ریلوے اور عمارات و شوارع کی کارکردگی کا جائزہ، خانگی سرمایہ کاری میں اضافہ پر زور ، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس

نئی دہی۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے ریلوے سے خواہش کی کہ ریلوے اسٹیشنوں کو بہتر بنانے کے عاجلانہ اقدامات کئے جائیں تاکہ ان کی سطح عوامی توقع سے زیادہ ٹھوس ہوجائے۔ وہ ایک اجلاس میں وزارت ریلوے اور وزارت عمارات و شوارع کی کارکردگی کا تخمینہ کررہے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان شعبوں میں خانگی سرمایہ کاری میں اضافہ کی ضرورت ہے تاکہ سڑکوں کو ملک گیر سطح پر مختلف نمونوں کے مطابق بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ قومی شاہراہوں کے مخدوش حصوں کی شناخت کی جانی چاہئے اور زور دیا کہ تازہ ترین ٹیکنالوجیاں استعمال کرکے محنت کو مرکوز کیا جائے۔ ریلوے شعبہ کے جائزہ کے دوران انہوں نے نوٹ کیا کہ 2017-16ء میں 93 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جو گذشتہ سال کی سرمایہ کاری میں 65 فیصد اضافہ تھا اور یہ اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری تھی۔ وزیراعظم نے ریلوے اسٹیشنوں کو ترقی دینے کے اقدامات میں تیز رفتار پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں ریلوے اسٹیشنوں کی حالت ٹھوس انداز میں بہتر بنانی چاہئے تاکہ عوام کی توقعات کی تکمیل ہوسکے۔ انہوں نے ریلوے کی حالت بہتر بنانے اور مختلف انفراسٹرکچر بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریلوے کے انفراسٹرکچر کو شہری علاقوں میں بہتر بنانے کی جدوجہد کررہی ہے۔ اس سے مہارتوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوگی اور کرایہ کے علاقہ ریلوے کے دیگر مالی ذرائع بہتر ہوں گے۔ ریل کی پٹریاں بچھانے اور ان کے راستے میں برقی انتظام قابل ستائش ہے۔ مودی نے بعدازاں اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ ریلوے اسٹیشنوں کو بہتر بنانے کی شدید ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے دفتر کے بموجب 1780 کیلو میٹر طویل ٹرین کی پٹریاں بچھائی گئی ہیں اور 1730 کیلو میٹر ریلوے پٹریوں پر برقی روشنی کا اہتمام قابل استعمال ہے جو 2015-16ء میں کیا گیا ہے۔ اس سے ریلوے کی تاریخ کی بہترین کارکردگی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک سڑکوں کا تعلق ہے قومی شاہراہوں کی تعمیر کے کام میں نمایاں پیشرفت ہورہی ہے۔ مزید خانگی سرمایہ کاری کی اس شعبہ میں ضرورت ہے۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ اہم حصوں پر ٹریفک جام دور کرنے کی ضرورت ہے۔ سڑکیں اور شاہراہوں کے شعبہ میں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرکے ایسا کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس اجلاس کو اطلاع دی کہ 6 ہزار کیلو میٹر سے زیادہ طویل قومی شاہراہیں 2015-16ء کے دوران تعمیر ہوچکی ہیں۔