ریاستی انتخابات کے سامنے مایاوتی کا اقدام حزب اختلاف کی جماعتوں کے لئے ایک نئی مشکل پیدا کررہا ہے

بی ایس پی نے جوگی کے ساتھ اتحاد کیا اور مدھیہ پردیش میں تنہا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا
رائے پور/نئی دہلی۔جاریہ سال میں منعقد ہونے والے اسمبلی الیکشن کے پیش نظر اپوزیشن جماعتوں کے اس وقت مشکل کھڑا ہوگئی جب جمعرات کے روز بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اعلان کیا کہ و ہ چھتیس گڑھ میں کانگریس کے کٹر حلیف اجیت جوگی سے اتحاد کریں گی اور اسی ساتھ مدھیہ پردیش میں اپنے 22امیدواروں کے نامو ں کااعلان کرتے ہوئے کانگریس پر دباؤ کی حکمت عملی بھی اختیار کرلی ہے۔

اس اعلان کے ساتھ مایاوتی نے کہاکہ چھتیس گڑھ میں چیف منسٹر کے لئے جوگی اتحادی امیدوار ہونگے یہ ایک ایسا ڈیولپمنٹ ہے جو انتخابی موسم میں بی جے پی کو کنارے کرسکتا ہے اور ریاست یں کانگریس کو ساتھی سے محروم ہونے کی وجہہ بن سکتا ہے۔

بی ایس پی سربراہ نے مدھیہ پردیش میں بھی 22امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے سیاسی کھیل کو دلچسپ بنادیا ہے۔

چھتیس گڑھ‘ راجستھان ‘ مدھیہ پردیش ‘ میزروم اور بہت زیادہ ممکن ہے تلنگانہ میں کے الیکشن کافی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اس کے نتائج لوک سبھا الیکشن سے قبل ائیں گے جو مجوزہ اہم انتخابی لڑائی کے متعلق بڑی پیش قیاسی کا بھی سبب بنیں گے۔