روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کاتحقیقات کا آغاز 

دی ہیگ : عالمی فوجداری عدالت نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں میں ہونے والے مظالم کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارہ کے مطابق عالمی فوجداری عدالت نے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور میانمار فوج کے جنگی جرائم کی ابتدائی تفتیش کا آغاز کردیا ہے ۔ِاس بات کا اعلان چیف پراسیکویٹر فاتوبنسودہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کیاگیا ۔عالمی فوجداری عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بنسودہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ابتدائی طور پر روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری کے دوران نسلی امتیازات کا سامنا کرنے سے متعلق شواہد جمع کئے جائیں گے جس کے بعد ابتدائی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا ۔

فاتو بنسودہ نے اس حوالے سے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں ۔خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ۔ ہزاروں افراد کاقتل عام کیا گیا اور سینکڑوں گاؤوں کو نذر آتش کردیا گیا ۔ دوسری جانب روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام کی تحقیقات کرنے والے فیکٹ فائنڈنگ نے میانمار کے فوجی افسران کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کا ٹرائل کرنے کی تجویز پیش کردی ہے ۔جب کے مسلمانوں کا قتل عام روکنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔

ادھر متحدہ اقدام میں میانمار کے مندوب کیوموٹن نے عالمی ادارہ کے حمایت یافتہ فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹ کو م مسترد کرتے ہوئے اسے ایک طرفہ رپورٹ بتایا ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے یہ رپورٹ تیار کی گئی ہے اس سے ظاہرہوتا ہے کہ اس میں میانمار کی مختلف قوموں کے بارے میں غلط بیانی کی گئی ہے ۔جب فیکٹ فائنڈنگ کے چیر مین نے رکھائین میں خواتین اور لڑکیوں کے عصمتیں لوٹی گئیں تو میانمار کے مندوب نے کہا کہ ہمیں خواتین کی عصمت ریزیوں او ر لڑکیوں کے لاپتہ ہونے پر نہایت افسوس ہے ۔