روڈ شو کے دوران ایک شخص نے کجریوال کو تھپڑ رسید کیا

ملزم عام آدمی پارٹی کا ہی حامی : پولیس ۔ حملہ آور مودی بھکت ۔ عآپ کا دعوی
نئی دہلی 4 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کو آج ایک شخص نے موتی نگر میں روڈ شو کے دوران تھپڑ رسید کردیا ۔ یہ کہا جارہا ہے کہ مبینہ طور پر یہ شخص عام آدمی پارٹی ہی کا ناراض کارکن ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے اس واقعہ پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اورالزام عائد کیا کہ اس بزدلانہ کارروائی کیلئے بی جے پی ذمہ دار ہے ۔ دہلی پولیس نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ 33 سالہ سریش نامی ملزم علاقہ کا اسکراپ کا تاجر ہے اور وہ عام آدمی پارٹی کا ورکر رہا ہے ۔ سریش کے بموجب وہ پارٹی قائدین کے رویہ سے ناراض تھا اور برہم بھی تھا کیونکہ اس پارٹی نے مسلح افواج میں عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ ڈی سی پی سطح کے ایک عہدیدار کی نگرانی میں اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے تاکہ یہ پتہ چلایا جاسکے کہ اس شخص کو چیف منسٹر کے اتنا قریب آنے کا موقع کیسے دیا گیا ۔ اڈیشنل پی آر او دہلی پولیس انیل متل نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص ایک کیپ پہنے ہوئے تھا جسے بعد میں نکال چکا تھا ۔ وہ عام آدمی پارٹی کا اسکارف بھی ڈالے ہوا تھا ۔ وہ چیف منسٹر کے استقبالیہ گروپ میں تھا اور کسی نے بھی اس کی موجودگی پر اعتراض نہیں کیا تھا ۔ پولیس نے کہا کہ اس واقعہ میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں کیا گیا ہے کیونکہ پولیس میں ابھی تک شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے ۔ عآپ ترجمان سوربھ بھردواج نے تاہم کہا کہ دہلی پولیس نے اس شخص کو پلانٹ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس ہی اس شخص کو عآپ کارکن قرار دے رہی ہے جبکہ حملہ آور کی شریک حیات نے خود ہی کہا ہے کہ یہ شخص مودی بھکت ہے اور وہ ایسے کسی شخص کو پسند نہیں کرتا جو مودی کے خلاف بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی دہلی پولیس ہے جس نے پہلے بھی ایک واقعہ کے بعد کہا تھا کہ اروند کجریوال کے خلاف کوئی مرچی حملہ نہیں ہوا ہے ۔ دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ کیا مودی اور امیت شاہ چاہتے ہیںکہ کجریوال کا قتل کردیا جائے ؟ ۔