روس میں ٹرین اسٹیشن پر خود کش حملہ ،18 ہلاک

50 زخمی، اولمپک گیمس سے قبل مشتبہ دہشت گردوں کی کارروائی
ماسکو 29 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) روس کے شہر ولگوگراڈ میں فبروری میں ہونے والے اولمپک گیمس سے قبل آج ایک ٹرین اسٹیشن پر ہوئے خود کش دھماکہ میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور درجنوں دوسرے زخمی ہوگئے ۔ اولمپک گیمس اس شہر سے قریب ہی سوچی کے مقام پر ہونے والے ہیں۔ علاقائی عہدیداروں نے بتایا کہ ایک مشتبہ خاتون خود کش بمبار نے شہر کے اصل ٹرین اسٹیشن پر میٹل ڈیٹیکٹرس کے قریب خود کو دھماکہ سے اڑا لیا جبکہ یہاں دو پہر کے وقت مسافرین کا ہجوم تھا ۔

ٹرین اسٹیشن کے اسٹور اٹنڈنٹ ویلیٹینا پٹریچینکو نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ یہ دھماکہ بہت طاقتور تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ دھماکہ کے بعد دوڑنے لگے تھے جبکہ کچھ دوسرے دھماکہ کے اثر سے دور جاگرے ۔ یہ بہت خوفناک منظر تھا ۔ سرکاری ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ اس عمارت کے دو فلورس پر کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں اور اسٹیشن کے اصل باب الداخلہ پر کئی ایمبولنس گاڑیاں بھی ٹہری ہوئی ہیں۔ وہاں دور دور تک عمارت کا ملبہ اور برف بھی پڑا دکھائی دیا ۔ ابتدائی اشارے ملے ہیں کہ یہ ایک خاتون خود کش بمبار کا کیا ہوا دھماکہ تھا ۔

قومی انسداد دہشت گرد کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں یہ بات بتائی ۔ روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان ولادیمیر مارکن نے کہا کہ عہدیداروں نے اس مشتبہ دہشت گرد کارروائی کی تحقیقات کا کام شروع کردیا ہے ۔ ایک علاقائی حکومت کے ترجمان نے خبر رساں ادارہ نوستی کو بتایا کہ کم از کم 18 افراد اس دھماکہ کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 40 دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم وفاقی وزارت صحت کے ایک ترجمان نے روس کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اس دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 50 سے زائد ہے۔ روسی شہر ولگوگراڈ پر ماہ اکٹوبر میں بھی دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا اور اس وقت بھی ایک خاتون خود کش بمبار نے حملہ کیا تھا جس کا اسلامی گروسپ سے تعلق بتایا گیا تھا جو روس کے شماعلی علاقوں داغستان اور چیچنیا میںبرسر پیکار ہیں۔ 21 اکٹوبر کو ایک پرہجوم بس میںحملہ کیا گیا تھا جس میںچھ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اس حملہ کے بعد سوچی میں 7 – 23 فبروری ہونے والی سرمائی گیمس کی سکیوریٹی کے تعلق سے اندیشے پیدا ہوگئے تھے ۔ داغستان اور چیچنیا میں تشدد عام ہوگیا ہے اور وہاں اسلامی گروپ کی جانب سے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ اس گروپ کے سربراہ ڈوکو عمروف نے اپنے سپاہیو سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعہ اولمپک گیمس کے انعقاد کو متاثر کریں۔ سوچی میں ہونے والے یہ گیمس روس میں اقتدار کے ایوانوں کیلئے اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ وہاں حکومت ان گیمس کو حب الوطنی کے جذبہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے صدر ولادیمیر پوٹین کے 14 سالہ دور اقتدار کیلئے عوامی تائید کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے ۔ روس میں عموما خاتون بمباروں کو ’’ سیاہ بیوہ ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ یہ ایسی خواتین ہوتی ہیں جو داغستان اور چیچنیا میں اپنے رشتہ داروں کی موت کا اس طرح کے حملوں کے ذریعہ انتقام لینا چاہتی ہیں۔ ماسکو میٹرو اسٹیشنوں میں مارچ 2010 میں خاتون خود کش بمباروں نے حملے کئے تھے جن میں زائد از 35 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اب تک کسی بھی گروپ نے اس خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔