روزہ دار کی انسانی ہمدردی!

ہندو شخص کی جان بچانے خون کا عطیہ دیا
گوہاٹی ، 11 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھر میں عمومی طور پر مسلمانوں کو شعور کے معاملے میں کمتر سمجھنے کا رجحان پایا جاتا ہے اور دیگر مذہب کے لوگوں کو تعجب بھی ہوتا ہے جب کوئی مسلم کی طرف سے مفت مدد حاصل ہوتی ہے۔ اسلام کی یہ بھی بہترین خوبی ہے کہ ضرورت مند افراد کی انسانیت کے ناطے مدد کی جائے۔ ایک واقعہ بلاشبہ اس خوبی کی ایک مثال ہے جہاں ایک 26 سالہ مسلم نوجوان محمد پی احمد نے اپنا روزہ توڑ کر ایک ضرورت مند شخص کو خون کا عطیہ دیا جو اتفاق سے ہندو ہے۔ چہارشنبہ کی صبح سحری کے بعد احمد نے جو وارڈ بوائے ہے، اپنے روم کے ساتھی تپش بھگوتی آپریشن تھیٹر ٹکنیشن کو افسردہ دیکھا اور معاملہ دریافت کیا۔ اُس نے بتایا کہ ایک پیشنٹ کو O+ بلڈ کے دو یونٹس فوری درکار ہیں۔ تپش کو ابتداء میں یقین نہیں آیا کیونکہ احمد روزہ سے تھا۔ تپش نے بتایا کہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ احمد بلڈ ڈونیشن کیلئے اپنا روزہ توڑے۔ مریض آسام دھیماجی کا 50 سالہ بزنس مین بتایا گیا جو اپنے پیٹ سے دو رسولیوں کو نکالنے کیلئے زیرعلاج تھا۔ احمد نے کہا کہ اُس نے بعض علماء سے مشورہ کیا جنھوں نے بلڈ ڈونیشن کی ترغیب دی لیکن تاکید کی کہ کمزوری محسوس ہونے پر روزہ جاری مت رکھو۔ ’’میں نے خون کی ایک یونٹ کا عطیہ دیا۔ اس کے بعد مجھے میرا روزہ توڑ کر کچھ کھانا پڑا۔ ‘‘ پیشنٹ کی فیملی بے انتہا خوش ہوئی اور وہ احمد کی انسانی ہمدردی پر متعجب بھی ہوئے، جس نے مریض کی فیملی سے تحفتاً بھی کچھ قبول نہیں کیا۔