رمضان میں میوہ جات کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ

قیمتوں پر کنٹرول کا کوئی میکانزم نہیں ، عوام مالی بوجھ کا شکار
حیدرآباد۔8مئی(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر حیدرآباد میں میوہ جات کی قیمتوں میں اندرون دو یوم 20تا30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اوراس من مانی اضافہ پر کنٹرول کا کوئی میکانزم نہ ہونے کے سبب عوام بے تحاشہ اضافی قیمتوں پر میوہ جات کی خریدی پر مجبور ہیں۔ ٹھوک تاجرین کی جانب سے اچانک میوہ جات کی قیمتوں میں کئے جانے والے اضافہ سے ٹھیلہ بنڈی رانوں کو عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ عوام راست ٹھوک تاجرین سے سودا نہیں کرتے بلکہ ان کا لین دین ٹھیلہ بنڈی رانوں اور چلر فروشوں سے ہوتا ہے اسی لئے انہیں ان مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دو دن قبل میوہ کی قیمتوں میں کوئی ایسااضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا کہ جسے اچھال کہا جاسکے لیکن گذشتہ دو یوم کے دوران ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی میوہ کی قیمتو ںمیں اضافہ کردیا گیا جو کہ یہ واضح کر رہا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران میوہ کی فروخت لازمی ہوتی ہے اور عوام میوہ کا استعمال کرتے ہی ہیں اسی لئے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہوئے قیمتو ںمیں اضافہ کیا جانے لگا ہے۔ میوہ جات اور پھلوں کی قیمتوں پر کنٹرول کے لئے کوئی منظم میکانزم نہ ہونے کے سبب یہ کام بھی محکمہ اوزان و پیمائش کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے اورمحکمہ کے بعض عہدیداروں کی جانب سے کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے ذریعہ قیمتو ںمیں اضافہ کی کوششوں کے خلاف کاروائی کرتے ہیں لیکن ان کی یہ کاروائی اثرانداز نہیں ہوپاتی کیونکہ محکمہ کی جانب سے ایک بازار پر کاروائی کی جاتی ہے تو دوسرے بازاروں میں صورتحال جوں کی توں برقرار رہتی ہے۔دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی علاقوں میں ماہ رمضان المبارک کے دوران عارضی میوہ کے بازار لگائے جاتے ہیں اور ان بازاروں میں مختلف انواع و اقسام کے میوے فروخت کئے جاتے ہیں اور ان کی من مانی قیمتیں وصول کی جاتی ہیں۔ میوہ کے ریٹیل تاجرین کا کہناہے کہ انہیں ٹھوک تاجرین کی جانب سے جو قیمت وصول کی جارہی ہے اس پر 20تا30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے میوہ فروخت کرنا پڑتا ہے اور وہ اب بھی ویسے ہی کر رہے ہیں اور اگر ٹھوک تاجرین کی جانب سے ہی اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے تو اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ ٹھوک تاجرین کا کہناہے کہ گرمی کی شدت سے بازاروں میں اچانک میوہ کی قلت پیدا ہونے کے سبب قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس اضافہ پر کنٹرول کیا جائے ۔ محکمہ اوزان و پیمائش کے عہدیداروں نے بتایا کہ دونوں شہروں کے ٹھوک بازاروں پر محکمہ اوزان و پیمائش کے علاوہ محکمہ زراعت کی جانب سے بھی خصوصی نظر رکھنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ٹھوک تاجرین بازار میں مصنوعی قلت پیدا نہ کریں اور نہ ہی من مانی قیمتو ںمیں اضافہ کریں۔