رعیتو بندھو اسکیم ، قولداروں کو فائدہ پہونچانے کی تردید

لیز پر جائیداد لینے والوں کو مالکانہ حقوق حاصل نہیں ، صرف کسان ہی مستحق : کے سی آر
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ قولدار کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم سے ہرگز فائدہ نہیں پہونچایا جائے گا ۔ کسانوں کو سرمایہ کاری فراہم کرنے کے لیے ملک کی منفرد اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے آج پرگتی بھون میں رعیتو بندھو اسکیم کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ کئی اقسام کی جائیدادیں جو مختصر عرصے کے لیے لیز پر دی جاتی ہیں جائیداد کی لیز پر حاصل کرنے والوں کو مالکانہ حقوق نہیں رہتے ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ دوسروں کے لیے قابل قبول نہ ہونے والے قواعد قولدار کسانوں کے لیے کیسے عمل کیا جاسکتا ہے ۔ کسانوں کو غیر ضروری کیوں پریشان کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو سال میں 8 ہزار روپئے فی ایکڑ سرمایہ کاری کرنے کے لیے حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کو متعارف کرایا ہے ۔ بغیر کسی امتیاز کے تمام کسانوں کو اس اسکیم سے فائدہ پہونچایا جارہا ہے ۔ بجٹ میں اس اسکیم پر عمل آوری کے لیے 12 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ اسمبلی میں بجٹ منظور کیا گیا ہے ۔ جس کے تحت ریاست میں اراضیات پر مالکانہ حقوق رکھنے والے کسانوں کو ہی رعیتو بندھو اسکیم سے فائدہ پہونچایا جارہا ہے ۔ سیاسی مفاد پرستی کے لیے چند قائدین قولدار کسانوں کو بھی اس اسکیم سے فائدہ پہونچانے کا مطالبہ کررہے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ اس کو حکومت ہرگز قبول نہیں کرے گی ۔ اس کے علاوہ کسانوں نے قولدار کسانوں کی کوئی نشاندہی نہیں کی اور نہ ہی حکومت کے پاس اس کا کوئی ریکارڈ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوامی فنڈز ہے ہر ایک روپئے کا حساب رکھنا ہے ۔ تمام اخراجات کا آڈٹ کرانا پڑتا ہے جس کو چاہے اس کو فنڈ تقسیم کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔۔