راہول گاندھی دیوے گوڑا کی توہین کررہے ہیں : مودی

وزیراعظم کے پاس کرپشن اور رافیل تنازعات کا کوئی جواب نہیں : کانگریس

اڑپی ۔ یکم ؍ مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج صدرکانگریس راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ جے ڈی ایس کے سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڑا کی توہین کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ راہول گاندھی نے دیوے گوڑا کے سلسلہ میں اپنے تکبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایک انتخابی جلسہ سے کرناٹک میں جہاں عنقریب اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، نریندر مودی نے کہا کہ دیوے گوڑا ایک محترم اور قدآور قائد ہیں جن کی وہ انتہائی عزت کرتے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے صدر کانگریس کی سیاسی جلسوں میں 15، 20 دن قبل تقریر سنی تھی۔ جس انداز میں انہوں نے محترم دیوے گوڑا کا تذکرہ کیا تھا وہ ہماری تہذیب کے برعکس ہے اور تکبر کے دائرہ میں آتا ہے۔ وزیراعظم نے راہول گاندھی کی عام انتخابی جلسوں میں تقریروں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے دیوے گوڑا کی پارٹی کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیتے ہوئے ان کی توہین کی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ جھوٹ بولتے ہیں اور ان کے پاس مبینہ کرپشن اور جوہری نیرو مودی اور رافیل سودوں میں کرپشن کے تنازعات کے کوئی جوابات نہیں ہے۔ مہیلا کانگریس کی صدر نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی شخصیت کے خلاف نہیں ہیں لیکن راہول گاندھی کو 15 منٹ تک تقریر کرنے کا چیلنج کرنا وزیراعظم کے عہدہ کو زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس نیرو مودی کی دھوکہ دہی اور رافیل سودوں میں کرپشن کے تنازعات کے سلسلہ میں کسی بھی سوال کا جواب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہیکہ وہ کامدار قائد ہیں نامدار قائد نہیں۔ صدر خواتین کانگریس نے کہا کہ ملک کے عوام کامدار یا نامدار کے بارے میں آج نہیں سوچ رہے ہیں۔ ان کے دلوں میں صرف ایک لفظ گونج رہا ہیکہ وہ ایک ایماندار شخصیت چاہتے ہیں۔ صدر خواتین کانگریس نے کہاکہ پیوش گوئل اور وزیراعظم کو 15 منٹ کی تقریر کا چیلنج کرنے کے سلسلہ میں جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پیوش گوئل چاہے ایماندار ہوں یا نہ ہوں اور وزیراعظم دیانتدار ہوں یا نہ ہوں، انہیں 15 منٹ میں ان سوالوں کے جواب دینا چاہئے۔ ہوسکے تو 15 سکنڈ میں ان تنازعات کے بارے میں سوالوں کا جواب دیں۔ پیوش گوئل اور وزیراعظم کو تمام سوالات کے جواب دینے چاہئے۔ قبل ازیں جن میں کرناٹک میں تقریر کرتے ہوئے تنقید کی ہر قسم کی حدود پار کرلی تھیں اور راہول گاندھی کو چیلنج کیا تھا کہ وہ چاہے کسی بھی زبان میں تقریر کریں انہیں 15 منٹ تک کرناٹک میں اپنی حکومت کے کارناموں کے بارے میں تقریر کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ 15 منٹ تک تقریر کرنا خود ایک بڑی بات ہے اور جب وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کے کارنامے بیان کئے جائیں تو اس کیلئے انہیں سکون سے بیٹھ کر سوچنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔ وہ اپنی حکومت کے کارنامے برجستہ طور پر بیان کرسکتے ہیں لیکن صدر کانگریس راہول گاندھی ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ وہ ایک نامدار قائد ہیں کامدار قائد نہیں جبکہ وہ ایک کامدار ’’معمولی کارکن‘‘ ہیں اور ان کے موقف کی بناء پر وہ سکون سے بیٹھ کر بھی صدر کانگریس کا سامنا کرسکتے ہیں۔ خواتین کانگریس کی صدر نئی دہلی میں وزیراعظم مودی کی کرناٹک کے انتخابی جلسہ میں کی ہوئی تقریر کا جواب دے رہی تھیں۔ دریں اثناء راہول گاندھی نے پیوش گوئل سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں صرف نامدار قائد قرار دیا اور کہا کہ وہ کامدار نہیں ہیں۔ اپنے ٹوئیٹر پر پیغام تحریر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے گوئل پر الزام عائد کیا کہ انہیں کوئی اختیارات حاصل نہیں ہیں۔