راہول گاندھی آر ایس ایس کی توہین کے مقدمہ کا

سامنا کرنے تیار، بی جے پی اور کانگریس کا ردعمل
نئی دہلی ۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے آج کہاکہ وہ بحیثیت ملزم اپنے تبصرہ کی بناء پر جو مہاتما گاندھی کے قتل کے سلسلہ میں آر ایس ایس کے خلاف کیا گیا ہے، توہین کے مقدمہ کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انھوں نے کہاکہ وہ اپنے بیان کے ہر لفظ پر اٹل ہیں جو انھوں نے 2014 ء کے انتخابی جلسہ کے موقع پر کیا تھا۔ دریں اثناء بی جے پی نے دعویٰ کیاکہ سپریم کورٹ میں راہول گاندھی کا بیان کہ وہ اپنے بیان پر اٹل ہیں جس میں انھوں نے الزام عائدکیا تھا کہ آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا ہے، ووٹ بینک سیاست پر مشتمل ہے اور اُنھوں نے ایک قوم پرست تنظیم پر تنقید کی ہے۔ اس سے اُن کی پارٹی کی تائید میں مزید انحطاط آئے گا۔ بی جے پی نے کہاکہ نائب صدر کانگریس دو مرتبہ اپنے بیان پر برعکس موقف اختیار کرچکے ہیں۔ آر ایس ایس نے آج کہاکہ راہول گاندھی نے دو سال تک مقدمہ کا سامنا کرنے سے کسی نہ کسی بہانے گریز کیا ہے۔ کیا وہ سچائی کا سامنا کرنے سے ڈرتے ہیں۔ غالباً اِسی وجہ سے اُنھوں نے دو مرتبہ اپنا موقف برعکس کردیا تھا۔ آر ایس ایس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ منموہن ویدیا نے آج اپنے بیان میں راہول گاندھی پر یہ الزام عائد کیا۔ راہول گاندھی نے دریں اثناء آر ایس ایس پر تازہ تنقید کرتے ہوئے اپنے لوک سبھا حلقہ انتخاب امیتھی میں کہاکہ آر ایس ایس کے لوگوں نے جدوجہد آزادی میں کوئی حصہ نہیں لیا حالانکہ ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سوائے آر ایس ایس ارکان کے اِس جدوجہد میں شامل تھے۔ انھوں نے کہاکہ وہ اپنے ہر لفظ پر قائم ہیں اور اپنے موقف کو کبھی برعکس نہیں کریں گے۔ کانگریس نے راہول گاندھی کے سپریم کورٹ میں بیان کے بعد کہاکہ ایک سچا ہندو کبھی بھی مہاتما گاندھی کو قتل نہیں کرسکتا۔ کیا آر ایس ایس کھل کر کہے گی کہ ناتھورام گوڈسے حقیقی ہندو تھے یا نہیں؟ سپریم کورٹ میں راہول گاندھی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتخابی جلسہ میں 2014 ء میں آر ایس ایس سے وابستہ افراد کے بارے جو کچھ کہا تھا اُس کے ہر لفظ پر قائم ہیں۔ مہاتما گاندھی کے قتل میں آر ایس ایس سے وابستہ افراد ہی شامل تھے۔