ذاکر موسیٰ ہلاکت کے بعد کشمیر میں چار روزہ ہڑتال ختم، عام زندگی بحال

سری نگر، 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر میں چار دنوں کے بعد منگل کے روز معمولات زندگی بحال ہوئے ۔بتادیں کہ انصار غزوۃ الہند کے بانی و چیف کمانڈر ذاکر موسیٰ کی گزشتہ ہفتے ہوئی ہلاکت کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر حصوں میں لگاتار چار دنوں تک تعزیتی ہڑتال رہی۔صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی موبائل انٹرنیٹ سروس کی سست رفتار کو بھی بحال کیا گیا ہے ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع اننت ناگ، پلوامہ، کولگام اور شوپیاں کے بازروں میں منگل کی صبح ہی تمام دکان کھل گئے ، تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحمل جاری رہی۔سرکاری دفاتر وبنکوں میں بھی کام کاج بحال ہوا اور تعلیمی اداروں میں بھی درس وتدریس کا سلسلہ بحال ہوا۔قابل ذکر ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال قصبے میں جنگجو کمانڈر ذاکر موسیٰ کی جمعرات کی شام کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائی کے دوران ہلاکت کے بعد وادی میں حالات نے انتہائی نازک رخ اختیار کیا تھا اور احتجاجوں کا وادی گیر سلسلہ شروع ہواتھا۔انتظامیہ نے امن وقانون کی بحالی کے لئے سری نگر اور جنوبی کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں عائد کی تھیں جو دو دنوں تک جاری رہی اور وادی میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا تھا نیز ریل سروس بھی معطل رہی تھی۔وادی کشمیر میں ریل سروس یک روزہ معطلی کے بعد منگل کے روز دوبارہ بحال ہوئی۔بتادیں کی حکام نے انصار غزوۃ الہند نامی تنظیم کے بانی و کمانڈر ذاکر موسٰی کی ہلاکت کے پیش نظر پیر کے روز ریل سروس احتیاطی طور پر معطل رکھی تھی۔
ایک ریلوے عہدیدار نے بتایا کہ حکام کی طرف سے موصولہ تازہ ایڈوائزری کے تحت منگل کے روز وادی میں ریل سروس کو بحال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ منگل کے روز وادی میں تمام ٹریکوں پر ریل سروس حسب معمول جاری رہی۔