دہلی ہائی کورٹ نے اسدالدین اویسی کے متنازع بیانات پر تفتیش کرنے کا حکم نامہ جاری کیا۔

دہلی۔ اپنے انداز سے بیان دینے میں مشہور ال انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسدالدین اویسی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں متنازع بیانات دینے کے الزام پر شکایت درج کی گئی ہے۔ اور عدالت نے مزید تفتیش کا حکم دیا ہے، اور ان کی شکایت 2014 کی ایک تقریر کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔
اور دہلی کی عدالت نے اسے گوتم نامی شخص کے کہنے پر کیس درج کیا ہے، اور دہلی پولیس بندش کی رپورٹ کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے،اوغ اور آخری تین سال کی تقاریر کو بھی اس مقدمے میں شامل کر دیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ انکی شکایت پر پچھلے تین سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے اسلئے کہ بہت بڑے سیاسی رہنما ہیں۔ 2014 میں دہلی ہائی کورٹ کے اشارے پر پولیس نے اویسی کے خلاف مذہبی منافرت کو انجام دینے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
دہلی پولیس پچھلے سال انکے خلاف ٹھوس ثبوت جمع کرنے میں ناکام رہی، اویسی کے خلاف پینل کورٹ کے 120b (نفرت پھیلانے والا مجرم)  153 (a) (طبقات میں دشمنیاں پیدا کرنے والا) اور اسکے علاوہ 66a 66f 67  وغیرہ کے تحت مقدمات دوبارہ درج کئے گئے ہیں۔ اب اس معاملے کی  اگلی شنوائی 22 مارچ کو ہوگی۔