دہلی کے عوام کو نئے سال کے تحفے

گذشتہ مہینے سے دہلی مسلسل خبروں میں ہے ۔ جب انتخابات ہوئے تو اس کے نتائج کی وجہ سے دہلی توجہ کا مرکز بنی رہی کیونکہ یہاں کے عوام نے ایک ایسا فیصلہ اپنے ووٹوں کے ذریعہ دیا تھا جس کی کسی بھی گوشے کو توقع نہیں تھی ۔ دہلی کے عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعہ سارے ہندوستان کے عوام کیلئے ایک مثال پیش کردی ہے اور بلند بانگ دعوے کرنے والی جماعتوں کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے بالکل پہلی مرتبہ عوام کے درمیان آنے والی عام آدمی پارٹی کو وٹ دیتے ہوئے دہلی کے عوام نے اپنے سیاسی شعور اور سماجی ذمہ داریوں کا ثبوت دیا ہے ۔ دہلی کے عوام نے جس بالغ نظری کے ساتھ اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا ایسا لگتا ہے کہ انہیں بھی اپنی توقع سے بہت پہلے اس کے نتائج بھی ملنے شروع ہوگئے ہیں۔ چیف منسٹر دہلی مسٹر اروند کجریوال نے حلف لینے کے بعد سے مسلسل اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل کا عمل شروع کردیا ہے ۔ انہوں نے سارے دہلی کے انتظامیہ کو حرکت میں لاتے ہوئے ایسے فیصلے کئے ہیں جن سے سارے ملک کے عوام کی توجہ ان کی جانب مبذول ہوگئی ہے ۔

کجریوال نے دہلی کے ہر گھر کو ‘ جس میں میٹر ہے ‘ ماہانہ 20 ہزار لیٹر پانی مفت سربراہ کرنے کا وعدہ کیا تھا جس کی تکمیل کرتے ہوئے انہوں نے احکام بھی جاری کردئے ہیں۔ اس فیصلے کے نتیجہ میں جو غیرقانونی کالونیاں بس گئی ہیں وہاں باقاعدہ کنکشن نہیں ہے اور اب ان غیر قانونی کنکشن رکھنے والوں کو مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ بی جے پی اور کانگریس نے ان کے اس وعدہ کو ناقابل عمل قرار دیا تھا لیکن کجریوال نے اسے عملی شکل دیدی ۔ اب جو غیر قانونی کالونیوں میں کنکشن ہیں انہیں باقاعدہ بنایا جائیگا اور ان کے بلوں سے جو آمدنی ہوگی وہ مفت آبی سربراہی سے پڑنے والے بوجھ کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔ اس طرح قانونی کنکشن رکھنے والوں کو غیر قانونی کنکشن رکھنے والوں کی وجہ سے جس مالی بوجھ اور مصارف کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا انہیں اب راحت ملے گی ۔ یہ راحت دہلی کے عوام کو اپنے ووٹ کے استعمال میں ان کے شعور کے مظاہرہ کی وجہ سے مل رہی ہے ۔ کجریوال کے اس فیصلے کے بعد بھی اپوزیشن جماعتوں کو یہ امید نہیں ہے کہ وہ زیادہ دن تک یہ رعایت برقرار نہیں رکھ پائیں گے ۔ حکومت دہلی نے تاہم اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بدعنوانیوں کو ختم کرنے کی جدوجہد جاری رہے گی اور بد عنوانیاں ختم ہوجائیں گی تو عوام کو راحت پہونچانا ناممکن نہیں رہے گا ۔

سربراہی آب کو مفت کردینے کے بعد کجریوال نے دہلی کے عوام کو سال نو کا ایک اور تحفہ دیا ہے اور ماہانہ 400 یونٹس تک برقی استعمال کرنے والے صارفین کو پچاس فیصد تک رعایت کا اعلان کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی اس سلسلہ میںسبسڈی فراہم کریگی اور یہ ادائیگیاں راست برقی کمپنیوں کو ادا کردی جائینگی ۔ کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ دہلی میں برقی فراہم کرنے والی کمپنیوں کی آڈٹ بھی کی جائیگی اور انہوں نے کمپنیوں کو اندرون چوبیس گھنٹے آڈٹ کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے ۔ چیف منسٹر دہلی کا کہنا ہے کہ آڈٹ کا کام مکمل ہونے کے بعد برقی کی شرحوں میں مزید کمی کی جاسکتی ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی کی برقی سربراہ کرنے والی کمپنیاں برقی شرحوں میں پانچ فیصد تک مزید اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں ۔ گذشتہ مہینوں میں ہی ان کمپنیوں نے پانچ فیصد کا اضافہ کیا تھا اور مزید پانچ فیصد اضافہ کے امکان کا جائزہ لے رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ شرحوں پر برقی کی سربراہی ممکن نہیں ہوگی ۔ تاہم کجریوال نے فوری طور پر چارسو یونٹس تک برقی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے پچاس فیصد تک کی راحت فراہم کرتے ہوئے عوام کو ایک اور تحفہ دیا ہے ۔ انہو ںنے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا کہ دہلی کے عوام کو جو برقی سربراہ کی جاتی ہے اس کی شرحوں میں کمی کی جائیگی ۔ پچاس فیصد تک بجلی کے بل پر راحت کے نتیجہ میں دہلی کے مڈل کلاس طبقہ کو اور گھریلو صارفین کو بڑی حد تک راحت ملے گی کیونکہ برقی شرحوں اور آبی شرحوں میں مسلسل اضافہ اور ٹیکسیس کی وجہ سے گھریلو اور مڈل کلاس طبقہ ہی سب سے زیادہ متاثرہوا کرتا تھا ۔

گھریلو صارفین کو راحت پہونچاتے ہوئے کجریوال نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں عام آدمی کے لیڈر ہیں اور عام آدمی کے مسائل اور اس کی پریشانیوں کو سمجھتے ہوئے اسے راحت فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ اب تک حکومتیں جو بھی اسکیمات شروع کرتی یا ٹیکس ڈھانچے بناتی ان سب کا راست فائدہ مڈل کلاس طبقہ سے زیادہ کارپوریٹ گھرانوں کو ملتا تھا ۔ مڈل کلاس گھرانے پہلے ہی حکومتوں کی مسلسل لا پرواہی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں ۔ ترکاریوں اور ادویات کی قیمت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور پٹرول کی قیمتوں کے علاوہ پکوان گیس کی قیمتوں میں بھی استحکام باقی نہیں رہا ایسے میں سب سے زیاد ہ متاثر عام آدمی تھا اور کسی بھی جماعت نے عام آدمی کو راحت پہونچانے کے تعلق سے کوئی اقدام نہیں کیا تھا حالانکہ ہر جماعت عام آدمی کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے ایک دوسرے سے آگے نکلنا چاہتی تھی ۔ کجریوال نے پہلی مرتبہ واضح کردیا کہ حکومت حقیقی معنوں میں عام آدمی کو راحت فراہم کرسکتی ہے اور اس کیلئے عام آدمی کے مسائل کو حل کرنے اور انہیں راحت فراہم کرنے کیلئے حکومت کی سطح پر سنجیدگی اہم ضرورت ہے جو اب تک نہیں دیکھی گئی تھی ۔