دہلی کے باٹلہ ہاوز میں گولی مار کر ایک شخص کو ہلاک کردیاگیا ‘ دو مشتبہ موقع سے فرار۔

پولیس نے کہاکہ اب تک گولی مار کر ہلاک کرنے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے‘ اور تحقیقات اب بھی ابتدائی مراحل میں ہے۔
نئی دہلی۔پولیس نے بتایا کہ پیر کے روز ساوتھ ایسٹ دہلی کے باٹلہ ہاوز علاقے میں گولی چلنے کی وجہہ سے ایک38سالہ شخص کی موت اور دو زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت38سالہ دلشاد کی حیثیت سے کی گئی ہے ‘ جس نے بتایاجارہا ہے کہ میرٹھ کے اپنے آبائی علاقے سے مقامی پنچایت الیکشن میں حصہ لے چکاتھا۔واقعہ کے پیش نظر6:05شام کے قریب پی سی آر کو سر سید روڈ ‘ باٹلہ ہاوز سے فون کال وصول ہوا ‘ جس کے ساتھ پولیس موقع پر پہنچی۔

تاہم جب تک پولیس موقع پر پہنچتی دلشاد کو ہولی فیملی اسپتال میں مردہ قراردیدیاگیاتھا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ساوتھ ایسٹ) چینموائی بیسوال نے کہاکہ’’ ابتدائی تحقیقات میں اب تک جو جانکاری ملی ہے کہ دلشاد کا ہیلمٹ پہنے ہوئے دولوگ تعقب کررہے تھے۔

د ونوں ملزمین نے موقع دیکھ کر اس پر فائیرنگ کردی ‘ جس کے بعد وہ موقع سے فرار ہوگئے‘‘۔متوفی دلشاد کے پسماندگی میں بیوہ کے علاوہ تین بچے ہیں۔ دلشاد کے گھر والوں کے مطابق 2015میں وہ میرٹھ سے پنچایت الیکشن میں مقابلہ کرچکا ہے۔ پولیس نے کہاکہ وہ ان دعوؤں کی جانچ کررہی ہے۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے بتایا کہ پولیس نے کہاکہ اب تک گولی مار کر ہلاک کرنے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے‘ اور تحقیقات اب بھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس (ساوتھ ایسٹ) داویش سریواستو نے انڈین ایکسپرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ دلشاد پر اقدام قتل کے کیس چل رہے تھے‘ جس میں24اگست کے روز اس کی ضمانت پر رہائی عمل میں ائی تھی۔سریواستو نے کہاکہ’’ علاقے میں فی الحال ایک پراپرٹی ڈیلر کے طور پر کام کررہاتھا۔

جائیداد کے معاملے کو بھی نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔ہم حملہ آوروں کی شناخت کح کوشش کررہے ہیں‘‘
متاثرہ کے گھر والوں نے اسی دوران یہ بھی دعوی کیا ہے کہ گولی مارنے کے پیچھے ددوسرا رشتہ دار بھی ملوث ہوسکتا ہے جس کے ساتھ مالی معاملہ کا تنازع چل رہاتھا۔

متاثرہ کے بھتیجے عادل نے دعوی کیاہے کہ’’ دلشاد نے اسی سال کے اوائل میں اپنے رشتہ دار کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جس کے پیش نظر وہ 26دنوں کے لئے جیل بھیج دیاگیاتھا۔ دونوں ایک مالی تنازعہ میں ملوث ہیں جس کے پر یہ کیس درج کیاگیاتھا‘‘