دہلی میں سہ روزہ جشن ریختہ کے آغاز پر جاویداختر‘ ننددیتا داس ‘ اور امتیاز علی کی موجودگی جشن میں چار چاند لگادے گی

نئی دہلی۔اپنے چوتھے ایڈیشن کے ساتھ واہ واہ بٹورتا ہوا جشن ریختہ پھر واپس آگیاہے۔ تہوار کے طور پر منائے جارہے جشن ریختہ کے جشن میں تاریخ شہرسے اُردو کی نسبت صاف طور پر جھلکتی نظر ائے گی

۔ڈسمبر8سے شروع ہوئے سہ روز تقریب میں اُردو کے چاہنے والوں کی موجودگی کے پیش نظر ستاروں کی جھرمٹ جس میں مشہور شاعر جاوید اختر‘اداکارہ وحید الرحمن‘ نندیتا داس‘نواز الدین صدیقی ‘ فلم میکر امتیاز علی شرکت کریں گے۔

معمر لوگوں اور نوجوانوں کی فیسٹول کی مقبولیت کی وجہہ ستاروں کی حصہ داری ہے۔ جشن ریختہ کے بانی سنجے سراف’’لوگوں کو فیسٹول سے جوڑنے میں ہمیں کوئی تکلیف نہیں ہے۔ چار ایڈیشن کی تکمیل کے بعد لوگ خود بہ خود ہماری دعوت پر کھینچے چلے آرہے ہیں۔

 

جشن ریختہ اُردو کی زمین پر ایک آرٹ فارم ہے‘ جس میں مشہور دانشوار‘ موسیقی کار‘ ارٹسٹ جس کو سب پسندکرتے ہیں شامل ہوتے ہیں‘‘۔جواہرلا ل نہرو سے پولٹیکل سائنس کے ایک گرئجویٹ معین خان جو 2015سے جشن ریختہ کے تقریب میں شرکت کررہے ہیں نے کہاکہ ’’ اُردو دنیا میں گم ہوجانے کے لئے ایک بہترین مقام ہے۔ یہاں پر شاعری‘ موسیقی اور ممتاز شخصیتوں جمع ہوتی ہے وہ بھی ایک مقام پر ‘‘۔

کلچرل سرگرمیوں کے بشمول ندیم شاہ کی داستان گوئی اور شنکر کا مسافر کے علاوہ سات انکھیں پر مظاہرتانیا ویلس ( یوکے) اور پاؤلو وینکیس ( برزایل ) کی پیشکش شامل ہے۔ اختتام میں نظام بندھوکی قوالی پیش کی جائے گی۔

 

ڈسمبر 10کے روز بالی ووڈ کی پلے بیک سنگر شیلپا راؤ جو مسلسل جشن ریختہ میں موجود رہتی ہیں کاپروگرام پیش کیاجائے گا۔انہو ں نے فیسٹول کے متعلق کہاکہ’’غزل میری پہلی محبت ہے۔ میں اپنے بچپن سے غزل گاتی ہوں۔ ایسا پہلی بار ہورہا ہے میں غزل شاعری کا پروگرام پیش کررہی ہوں۔او ریہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر ہم خیال لوگ ایک جگہ جمع ہوتے ہیں ۔ یہاں پر بیش قیمتی کتابیں بھی خریدی جاسکتی ہیں‘‘۔

ریختہ بازار اس تقریب کا ایک اور مرکز توجہہ ہے جہاں پر ہینڈی کرافٹ ‘ قدیم دہلی کے کم یاب چیزیں رکھی جاتی ہے اور بڑے پیمانے پر اُردو‘ ہندی او رانگریزی کی کتابیں فروخت بھی کی جاتی ہیں۔سراف نے کہاکہ ’’ ہماری تمام تر توجہہ نوجوانوں کو زبان سے جوڑنا ہے بالخصوص غیراُردوداں نوجوانوں کو

۔لہذا اب ہماری کتابیں دیوانگری میں بھی دستیاب ہیں‘‘۔اب باری ہے لذیذ ذائقہ کی جس میں کلچر سرگرمی کے حصہ میں شامل پکوان ہے جس کے بغیر جشن ریختہ مکمل نہیں ہوگا جس کا عنوان ایوان ذائقہ رکھا گیا ہے اور اس شعبہ میں حیدرآبادی‘ اودھی‘ کشمیری اور مغلائی کھانے اور دہلی کے مشہور کھانے سجائے جائیں گے۔