دہلی میں برقی شرح میں 50 فیصد کٹوتی کا وعدہ

نئی دہلی ، 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اقتدار پر واپسی کیلئے تمام طبقات کو راغب کرنے کی سعی کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے آج اپنے منشور میں متعدد وعدے کئے جیسے ہفتہ تمام چوبیسوں گھنٹے (24×7) ’’واجبی‘‘ برقی سربراہی، برقی شرح میں 50 فیصد کٹوتی ، سارے شہر میں فری وائی۔فائی، خواتین کی سلامتی کیلئے کم از کم 10 تا 15 لاکھ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، پانی کو قانونی حق بنانا اور ویاٹ میں نمایاں کمی لانا۔ یہ منشور جاری کرتے ہوئے پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے کہا کہ یہ دستاویز محض ایک اور انتخابی دستاویز نہیں بلکہ پارٹی کا ’’گیتا، بائبل، قرآن اور گرو گرنتھ صاحب‘‘ ہے جسے پارٹی برسراقتدار آنے پر نکتہ بہ نکتہ عمل میں لائے گی۔ ’’ہم ایسی دہلی چاہتے ہیں جہاں ہر کسی کو اس کا شہری کہلانے پر فخر محسوس ہوگا۔ جہاں ہر طبقہ کی مساویانہ ترقی ہو، چاہے ذات پات یا مذہب کچھ بھی ہو،‘‘ کجریوال نے اس کے ساتھ مزید کہا کہ یہ منشور چار ماہ کے ’’عرق ریز غوروخوض‘‘ کا نتیجہ ہے۔ اس منشور کے نمایاں اعلانات میں پارٹی نے وعدہ کیا کہ دہلی کو ریاست کا درجہ دلانے کیلئے مہم چلائیں گے اور دہلی میں ویاٹ چارجس کو اندرون پانچ سال تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں اقل ترین سطح تک گھٹا لائیں گے۔

خواتین کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کی خاطر پارٹی نے سارے شہر میں 10تا 15 لاکھ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا وعدہ کیا جس کے ساتھ ہر بس میں سکیورٹی گارڈ کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ سابق چیف منسٹر نے کہا، ’’اگر 15,000 سی سی ٹی وی کیمرے براک اوباما کیلئے نصب کئے جاسکتے ہیں تو ایسا ہی ہماری ماؤں اور بہنوں کیلئے کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ ہم 10 تا 15 لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرتے ہوئے ہر بس میں سکیورٹی گارڈ کو متعین کریں گے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں موجودہ ہوم گارڈز کو تعینات کیا جائے گا اور اُن کی ملازمت اب مزید کنٹراکٹ اساس پر نہیں رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ آج کے دور میں فری Wi-Fi ’’بنیادی ضرورت‘‘ ہے اور پارٹی یقینی بنائے گی کہ ہر شہری انٹرنٹ سے جڑا رہے چاہے وہ کہیں بھی ہو۔

اس منشور میں کہا گیا کہ پارٹی دہلی میں ریٹیل سیکٹر میں ایف ڈی آئی کی اجازت نہیں دے گی۔ اس منشور نے برقی شرحوں میں پرائیویٹ ڈسکامس کا آڈٹ ہونے تک نصف تک کمی لانے سے متعلق پارٹی کے دیرینہ وعدے کا اعادہ بھی کیا ہے۔ ’’ہم پاور ٹیرف کو نصف تک گھٹا دیں گے۔ اس کے بعد ہم پرائیویٹ ڈسکامس کی بھرپور تنقیح کو یقینی بنائیں گے، جو تاحال بے جا آزادی سے کام کرتی آئی ہیں،‘‘ کجریوال نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ پانی کی دستیابی کو ’’قانونی حق‘‘ بنایا جائے گا۔ تعلیم کے شعبہ میں پارٹی نے کہا کہ 500 نئے اسکولس اور 20 نئے کالجس کھولنے کے علاوہ اعلیٰ تعلیم ضمانت اسکیم شروع کی جائے گی جو اسٹوڈنٹس کو بینکوں سے قرض کی سہولت سے استفادے کے قابل بنائے گی، جس کیلئے حکومت کو ضامن بناتے ہوئے کوئی اور ہم پلہ ضمانت پیش کرنے کی حاجت نہ رہے گی۔ پارٹی کا منشور 900 نئے پرائمری ہیلت سنٹرز قائم کرنے اور سرکاری اسپتال کے بستروں کی تعداد میں 30,000 کا اضافہ کرنے کا وعدہ بھی کرتا ہے۔ جنسی زیادتی کے مظلومین کیلئے عاجلانہ انصاف کو یقینی بنانے پارٹی برسراقتدار آنے پر 47 فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرے گی۔ 1984ء کے مخالف سکھ فسادات کو دہلی کی تاریخ میں پس ترین موقع قرار دیتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ وہ ان ہلاکتوں کی دوبارہ تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی نامزد کرے گی۔

پارٹی نے جن لوک پال بل کی قانون سازی کا عزم بھی کیا ہے تاکہ کرپشن کے معاملوں میں وقت مقررہ میں تحقیقات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پارٹی نے کہا کہ وہ برسراقتدار آنے کے اندرون ایک سال غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنادے گی۔ اس سے قبل عاجلانہ اقدام کے طور پر وہ ان کالونیوں کے مکینوں کو رجسٹریشن کے حقوق فراہم کرے گی جس سے برقی اور سیوریج لائنوں کیلئے راہ ہموار ہوگی۔ کجریوال نے بی جے پی پر ابھی تک منشور جاری نہ کرنے کی وجہ سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زعفرانی جماعت کے پاس دارالحکومت کیلئے کوئی ایجنڈہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنا ایجنڈہ پیش نہیں کرسکی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس پارٹی کے پاس دہلی کیلئے کوئی حکمت عملی تیار نہیں، یا ہوسکتا ہے وہ خائف ہیں کہ وہ لوک سبھا چناؤ کے دوران کئے ہوئے وعدوں کی طرح یہاں بھی کوئی وعدہ کی تکمیل نہیں کرسکیں گے۔

فنڈ اکٹھا کرنے کے پروگرام میں 1.25 کروڑ روپئے عطیہ
نئی دہلی ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : عام آدمی پارٹی نے انتخابی منشور جاری کرنے کے بعد منعقدہ فنڈ ریزنگ پروگرام میں تقریبا 1.25 کروڑ روپئے کی رقم بطور عطیہ وصول ہونے کا دعویٰ کیا ۔ پارٹی کے کسی ایک پروگرام میں یہ اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے ایک صحافتی بیان میں کہا گیا کہ اروند کجریوال کے ساتھ اس پروگرام میں 150 سے زائد عطیہ دہندگان اور حامیوں نے شرکت کی ۔ ان میں اکثریت پروفیشنلس ، کارپوریٹ ایکزیکٹیو ، تاجرین اور چھوٹے بزنس مین کی تھی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی لیڈر گل پناگ نے کہا کہ پارٹی کو عوامی تائید و حمایت اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بائیں بازو پسند ، دائیں بازو پسند نہیں بلکہ حقیقت پسند ہے ۔۔