دہلی۔ خالی میدان کئی سالوں سے جھگڑے کا سبب بن رہا ہے۔

نئی دہلی۔جمعرات کے روز خالی میدان میں جہاں پراٹھ سالہ محمد اعظم کی مالویہ نگر کے بیگم پور علاقے میں ایک گروپ سے جھڑپ کے بعد ہلاکت کا واقعہ پیش آیاتھا‘ وہ پچھلے کئی سالوں سے تنازعہ کی وجہہ بنا ہوا ہے۔

یہاں تک پچھلے ہفتے مقامی لوگوں کے دعوی ہے کہ دارلعلوم فریدیہ مدرسہ کے طلبہ اور مقامی لڑکوں کے درمیان متنازعہ میدان میں کھیل کو لے کر بحث وتکرار کے بعد تصادم کا واقعہ پیش آیاتھا۔

مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ مدرسہ انتظامیہ نے کھلے پلاٹ پر سے گذر کے جانے والے جی جی کالونی کے راستے پر رکاوٹیں کھڑی کردی۔

راہول کمار نے کہاکہ ’’ وہاں پر تین سوفیملی رہتے ہیں اور وہاں پر کوئی پارک نہیں ہے‘ مذکورہ بچے کھلے پلاٹ پر کھیلتے ہیں۔ تاہم مدرسہ کے لوگ بچوں کو کھیلنے سے روکتے ہیں جو تصادم کی وجہہ بنا‘‘۔

مدرسہ کے سربراہ مولانا علی ظہرنے اس کے برعکس کہاکہ جے جے کالونی کے لئے راستہ ہمیشہ کھلا رکھا جاتا ہے۔انہو ں نے کہاکہ کچھ لڑکوں کو بعض اوقات نماز کے وقت روکنے کے لئے کہاجاتا ہے اور مبینہ طور پر کہاکہ وہ غیر سماجی عناصر ہیں۔

پلاٹ پر جمع ہونے کی وجہہ سے بعض اوقات جھگڑے بھی ہوتے ہیں اور کبھی وہاں پر شراب کی بوتلیں بھی ملتی ہیں۔حالات کو فرقہ وارانہ رنگ اختیار کرنے سے روکنے کے لئے جمعہ کے روز پولیس کی بھاری جمعیت مدرسہ کے پاس متعین کردی گئی تھی۔

پولیس نے بھی جے جے کالونی سے آنے والے راستے کو بند کردیاتھا۔

سروج عرف شبنم جو جمعرات کے روز پیش ائے واقعہ کے عینی شاہد ہیں نے کہاکہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب گلی اعظم اور ان کے ساتھوں سے آکر ٹکرائی ‘ جو جے جے کالونی سے ائے لڑکوں نے ماری تھی اور وہاں پر مذکورہ لڑکے کرکٹ کھیلنے کی تیاری کررہے تھے۔

شبنم نے کہاکہ ’’ تصادم کے دوران اعظم کو کسی نے دھکہ دیا جس کی وجہہ سے وہ زمین پر گر گیا‘‘۔

متوفی اعظم کے ساتھی محمد ساحل نے کہاکہ ’’ اعظم ایک خاموش لڑکاتھا اس کی کسی سے لڑائی نہیں تھی‘ مگر کسی نے اس کو دھکہ دیا او ر وہ زمین پر گرگیا۔ زمین پر کسی چیز سے اس کا سر ٹکرایا‘‘۔

درایں اثناء سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ پانچ سے چھ لڑکوں کے گروپ میں بحث چل رہی ہے ‘ وہیں اعظم اس کو دیکھتے کھڑا ہے۔

پھر وہ ممکن ہے کے بحث کو ختم کرنے کے لئے بیچ میںآیا مگر کسی نے اس کو مارا۔ لڑکے کو ایم ایم اسپتال لے جایاگیا ‘ جہاں پر اس کی موت ہوگئی۔

پوسٹ مارٹم کے بعد جمعہ کے روز نعش والدین کے حوالے کردی گئی۔ متوفی کے گھر والوں کو معاوضہ ادا کرنے کا چیف منسٹر ارویند کجرایول نے اعلان بھی کیا۔