دوستی کیلئے پاکستان کی پیشکش کو کمزور نہ سمجھا جائے : عمران خان

ہندوستان ہٹ دھرمی ترک کرے اور بات چیت کیلئے آگے آئے ۔ وزیر اعظم پاکستان کا خطاب
لاہور 23 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آج کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو دوستی کی پیشکش کو اس کی کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے اور ہندوستانی قیادت کو چاہئے کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے امن بات چیت کیلئے آگے آئے ۔عمران خان نے وزیر اعظم مودی کو ایک مکتوب پہلے تحریر کیاتھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے مابین دہشت گردی اور کشمیر جیسے تمام مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے ۔ ہندوستان نے ابتداء میں وزرائے خارجہ سشما سوراج اور شاہ محمود قریشی کے مابین اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر نیویارک میں ملاقات سے اتفاق کیا تھا ۔ تاہم ہندوستان نے جمعہ کو اس ملاقات کو منسوخ کردیا ۔ یہ فیصلہ جموں و کشمیر میں تین پولیس اہلکاروں کی بہیمانہ ہلاکت کے خلاف کیا ہے ۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کشمیری عسکریت پسند برہان وانی کے ڈاک ٹکٹ کی اجرائی پر بھی ہندوستان نے احتجاج کیا ہے ۔ اتوار کو پنجاب کے اعلی افسران سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ہندوستانی قیادت ہٹ دھرمی والا رویہ ترک کریگی اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کا احیاء کیا جائیگا ۔ دوستی کیلئے ہماری پیشکش کو ہماری کمزور نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین دوستی ہوتی ہے تو غربت پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے ۔