دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گہن

کراچی ۔28 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) برصغیر سمیت دنیا بھر میں صدی کے طویل ترین چاند گہن کا منظر دیکھا گیا۔ چاند گہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گہن کو اکیسویں صدی کے طویل دورانیہ کا چاند گہن کہا گیا ہے ۔ دنیا بھر میں عوام نے چاند گہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔ دنیا بھر میں صدی کاطویل ترین چاند گہن 27 جولائی کی شب 10:15بجے شروع ہوا اور 1:21 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا اور چاند نے لال رنگ اختیار کرلیا۔ ڈاکٹر جاوید اقبال نے چاند گہن کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ چاند گہن کے دوران سورج کی شعاعوں کے باعث چاند نے لال رنگ اختیار کرتے ہوئے ’’خونی چاند ‘‘ کا منظر پیش کیا مکمل چاند گہن کا دورانیہ 1:42 منٹ رہا۔زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’’امبرا‘‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث گہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، نارنجی یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گہن کے وقت بھی چاند دکھائی دے رہا ہوتا ہے، فلکیاتی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتاہے۔دوسری جانب مصر میں جمعہ کی شب شہریوں نے چاند گہن کا مشاہدہ کیا اور اس کے مناظر کو اپنے موبائل اور کیمروں میں محفوظ کیا۔ یہ 21 ویں صدی کا طویل ترین چاند گہن تھا۔ فلکیاتی تحقیق کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر حاتم عودہ نے بتایا کہ جمعے کی شب واقع ہونے والا چاند گہن جو Blood Moon کے نام سے جانا جاتا ہے، دورانیے کی طوالت کے لحاظ سے رواں صدی میں پہلی مرتبہ ہوا۔علاوہ ازیں چاند گہن کا نظارہ یورپ، افریقہ، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں دکھائی دیا۔تاہم وسطی اور شمالی امریکہ کے عوام اس نظارے کو نہیں دیکھ پائیں جبکہ جنوبی امریکہ کے مشرقی حصوں میں جزوی چاند گہن کا نظارہ کیا گیا۔ برطانیہ میں چاند گہن کے نظارے کو نہیں دیکھا جا سکاکیونکہ اس وقت چاند افق سے نیچے تھا۔