دماغ کی صحت کیلئے بھرپور نیند لازمی

لندن ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں جاری ایک نئی اسٹڈی کے مطابق اگر انسان کو درکار نیند پوری طرح نہ ملے تو اس کے منفی اثرات دماغ پر بالکل اسی طرح مرتب ہوتے ہیں جیسے دماغ کو چوٹ لگنے پر ہوتے ہیں۔ سویڈن کی اُپسالا یونیورسٹی میں جاری اسٹڈی میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ اگر انسان ایک رات بھی اپنی نیند کا کوٹہ مکمل نہ کرسکے یا کسی بھی مصروفیت کی وجہ سے وہ رات بھر ٹھیک سے سو نہ سکے ہو تو اس کے خون میں NSE اور S-100B کے سالمات میں اضافہ ہوجاتا ہے جو ایک نوجوان پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور اس کے لئے صرف صبح کے اوقات کی نشاندہی کی گئی ہے جس وقت انسان نیند سے بیدار ہوتا ہے اور یہ سالمات دماغ میں پائے جاتے ہیں، لہذا نیند سے محرومی کی صورت میں خون میں ان کا اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ نیند میں کمی دماغ کے ریشوں میں بھی کمی کی وجہ بن جاتی ہے ۔ اس اسٹڈی میں 15 ایسے اشخاص نے حصہ لیا جن کا وزن معمول کے مطابق تھا ۔ انہیں ایک رات کیلئے نیند سے محروم کردیا گیا اور دوسرے دن انہیں آٹھ گھنٹے کی بھرپور نیند لینے کا موقع دیا گیا ۔ جب ان کا تجزیہ کیا گیا تو ان کے خون میں NSE اور S-100B سالمیات کا اضافہ نوٹ کیا گیا ۔ نیند کے موضوع پر تحقیق کرنے والے محقق کرسچین بینڈیکٹ نے کہا کہ دماغ کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ان سالمیات کا خون میں اضافہ ہوجاتا ہے ، کرسچین کا تعلق اپسالا یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف نیورو سے ہے۔ لہذا اسٹڈی کے ذریعہ یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ دماغ کی صحت کیلئے بھرپور نیند لینا بہت ضروری ہے۔