فرقہ وارانہ تشدد نہ روک پانے والے افسران پر کارروائی کی جائے

نئی دہلی : بہار ،مغربی بنگال، دہلی،وغیرہ میں جاری فرقہ وارانہ فسادات و تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ العلماء ہند نے اس کے خلاف آوازبلند کی ہے ۔اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان ضلع افسران کے خلاف کارروائی کی جائے جو ایسے واقعات روکنے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں۔جمعےۃالعلماء ہند کے صدر دفتر سے جاری پریس نوٹ کے مطابق جمعےۃ کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی کی قیادت میں تنظیم کے ایک وفد نے مرکزی وزیر برائے امور داخلہ راجناتھ سنگھ کے سے خصوصی ملاقات کی او راپنے مطالبات ایک یاد داشت کی شکل میں پیش کی۔جاری بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر مولانا مدنی نے فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات پرسخت تشویش کا اظہار کیا۔مولانا مدنی نے وزیر داخلہ سے کہا کہ حال میں رام نومی کے موقع پر ملک کے مختلف ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد سے مساجد اور عبادت گاہوں کی بے حر متی نے ملک کے امن و انصاف پسند عوام کو گہری فکر اور تشویش میں مبتلاکردیا۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہم ماضی میں بھی سرکار اور انتظامیہ کو بارہا توجہ دلائی ہے ۔جس کے بعد ہمیں یقین دہائی کروائی گئی تھی کہ سرکار اس طرح کے معاملات سے سختی سے نمٹے گی اور عوام کوتحفظات فراہم کرنے میں موثر اقدامات کرے گی۔مگر یہ یقین دہانیاں بے سود ثابت ہوئیں ہیں۔۔مولانامدنی نے پریس نوٹ میں کہا کہ وزیر داخلہ نے ہماری باتوں کو بہت ہی سنجیدگی کے ساتھ سنا او رکہا کہ وہ ان حالات کو درست کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔