دستی پنکھے شدید گرمی نے ان کی اہمیت بڑھادی

یہ بات تو سبھی جانتے ہیں کہ شدید گرمی کی وجہ سے پلاسٹک کے پنکھوں کے ساتھ ساتھ ہاتھ سے بنے ہوئے کھجور کے پتوں، جوس کے خالی ڈبوں سے بنے پنکھے عوام میں بے حد مقبول ہیں۔ بعض اوقات خوبصورت ’دستی پنکھے‘ بھی اکثر بازاروں میں دستیاب ہوتے ہیں جن کی قیمت بھی تھوڑی سی زیادہ ہوتی ہے۔ بجلی کے متبادل ذرائع بھی جواب دے جاتے ہیں تو ایسے میں ہاتھ سے بنے ہوئے پنکھے ہی زیر استعمال رہتے ہیں۔
گزشتہ دنوں کئے گئے ایک سروے کے دوران ان پنکھوں کے حوالے سے معلومات اِکٹھی کی گئیں تو پتہ چلا کہ کھجور کے پتوں سے بنے ہوئے ہاتھ کے پنکھے خواتین میں مقبول ہیں۔ گھریلو خواتین ڈبوں سے پنکھے بنانے کے بعد ان پنکھوں پر بعد میں رنگ برنگی جھالر لگاتی ہیں جس سے پنکھوں کی خوبصورتی میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے اور ان کی لاگت بھی معمولی ہوتی ہے جن میں پلاسٹک اور ایک مخصوص شیٹ کے بنے ہوئے پنکھوں کے علاوہ سیل سے چلنے والے پنکھے بھی شامل ہیں۔ایک دور تھا، جب ان پنکھوں کی اہمیت ختم ہوگئی تھی، لیکن اب ان کی مانگ دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گاؤں میں ہاتھ کے پنکھے بنانے والوں کی آمدنی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔