دستور ہند بی جے پی اور آر ایس ایس کا نشانہ

بی جے پی کا سرٹیفکیٹ ضروری نہیں ، سبری مالا میں تمام خواتین کو اجازت دینے کا مطالبہ : راہول

اندور ۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دستورہند بی جے پی اور آر ایس ایس کے حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ صدرکانگریس راہول گاندھی نے منگل کے دن مدھیہ پردیش کے شہر مئو میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دستورہند بی جے پی اور آر ایس ایس کا نشانہ بن گیا ہے جبکہ بی جے پی نے ان کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس کا طریقہ ہیکہ وہ دستورہند کے اداروں کا برسوں سے احترام نہیں کرتی۔ باباصاحب امبیڈکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا کہ امبیڈکر جی نے اپنا دل باہر نکال کر رکھ دیا تھا۔ ان کی زندگی ہندوستان کی خدمت کرتے ہوئے ختم ہوگئی۔ انہوں نے اپنی پوری طاقت دستورہند کی تیاری میں جھونک دی جس کے نتیجہ میں ہندوستان کو اتنا حسین دستور امبیڈکر جی سے تحفہ کی شکل میں حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں آج کے دن انہیں یاد کررہا ہوں جبکہ دستور پر حملے کئے جارہے ہیں۔ سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو 2 بجے رات سبکدوش کردیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ججس نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے کہا کہ انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور جج لویا کی مثال پیش کی۔ وزیراعظم (نریندر مودی) خاموش ہیں جبکہ ایک بی جے پی رکن اسمبلی یو پی میں ایک خاتون کی عصمت ریزی کررہا ہے۔ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی آف حیدرآباد کے پی ایچ ڈی کے طالب علم روہت ویمولہ کو جب وزارت تعلیمات سے ایک مکتوب حاصل ہوا تو اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ یہ حملہ روہت ویمولہ پر نہیں تھا بلکہ دستور ہند پر حملہ تھا اور حملہ آور بی جے پی اور آر ایس ایس تھے۔ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ یہ امبیڈکر جی کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا تھاکہ کانگریس اور ہم تمام متحدہ طور پر دستورہند کا تحفظ کریں گے۔ وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ پہلے تو مودی جی کہا کرتے تھے کہ اچھے دن آئیں گے اور عوام نے کہا تھا کہ یقینا آئیں گے لیکن ٹوٹ پھوٹ کی حکومت آ گئی۔ بعض اوقات سوٹ، بوٹ اور جھوٹ کی حکومت ہے۔ مدھیہ پردیش بی جے پی کے ترجمان دیپک وجئے ورگیہ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے دستورہند کے تحت قائم کئے ہوئے اداروں جیسے سپریم کورٹ کی برسوں سے توہین کی ہے۔ مودی حکومت سپریم کورٹ اور اس کے دیگر اداروں کا انتہائی احترام کرتی ہے اور تمام کی ترقی اور ملک گیر ترقی کیلئے کوشاں ہیں۔ اندور میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے اپنے مہاکالیشور مندر میں پوجا کے ذریعہ مدھیہ پردیش کے انتخابی دورہ کا آغاز کرنے پر بی جے پی کی تنقید پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی مندر جانے کیلئے بی جے پی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اندور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمر کے تمام زمروں کی خواتین کو کیرالا کے سبری مالا مندر میں داخلہ کی اجازت دی جانی چاہئے۔

ہندووادی نہیں، ہر طبقہ کا لیڈر ہوں:راہل گاندھی
بھوپال۔30 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس صدر راہل گاندھی کے دو روزہ مدھیہ پردیش دورے کے دوران ان کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے ، جس میں وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ وہ ہندو نہیں بلکہ ہر طبقہ کے لیڈر ہیں۔ویڈیو میں مسٹر گاندھی یہ کہتے ہوئے سنائی دے ہیں – دیکھئے میں ہندووادی لیڈر نہیں ہوں، میں قوم پرست، سب لوگوں کا لیڈر ہوں، ہر مذہب کا، ہر ذات کا، ہر زبان، ہر ریاست کا، ہر کلاس کا سب کا لیڈر ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں تمام مذہبی مقامات پر جاتا ہوں اور میں اجودھیا بھی جاؤں گا۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو آج مسٹر گاندھی کی اندور میں مختلف اخبارات کے ایڈیٹرز اور منتخب صحافیوں سے بات چیت کی ہے ۔اس سے قبل اسی بات چیت کے دوران مسٹر گاندھی نے اپنے کل کے دیئے گئے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ وہ راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش تینوں ریاستوں کے دورے کر رہے ہیں اور انہیں تینوں ہی علاقوں کے گھوٹالوں کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے اور غفلت کی وجہ سے کل انہوں نے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ کے بیٹے کے مقام پر ‘ماما جی کے بیٹے ‘ کا نام پنامہ پیپرز میں آنا بتا دیا تھا۔خیال رہے ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان ماما جی کے نام سے مشہور ہیں۔ مسٹر گاندھی کے کل کے اس بیان کے بعد وزیر اعلی مسٹر چوہان نے ان پر ہتک عزت کا دعوی کرنے کی بات کہی ہے ۔