دانت صحتمند تو پورا جسم صحتمند

واشنگٹن ۔ 5 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) کیا آپ کے دانتوں میں کبھی درد ہوا ہے ؟ کیا آپ کے مسوڑھے کمزور ہیں ؟ کیا آپ کے مسوڑھوں سے خون رستا ہے ؟ کیا آپ کے دانت ہل رہے ہیں ؟ یہ وہ سوالات ہیں جو یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ڈینٹل شعبہ میں زیر تربیت ڈاکٹرس سے پوچھے جاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ڈینٹسٹ بننے سے پہلے یہ معلوم کرلیا جاتا ہے کہ آیا خود ڈاکٹر دانتوں کے عارصہ میں مبتلا تو نہیں ہے ، انسان پیٹ کا درد ، سر کا درد یا کوئی اور درد مشکل سے ہی سہی ، برداشت کرلیتا ہے لیکن خود ڈاکٹرس اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ دانتوں کے درد سے شدید کوئی درد نہیں ہوتا۔

دانتوں کے درد کی وجہ سے انسان کے جسم کا پورا نظام متاثر ہوجاتا ہے اور وہ جلد سے جلد اس درد سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے ۔ ڈاکٹر عباس علی نگری کا کہنا ہے کہ دانتوں کی صفائی کا اگر بچپن سے ہی خیال رکھا جائے تو دانتوں کا مرض پیدا ہی نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر برش کرنے کیلئے ایسے منجن یا پیسٹ کا استعمال کیا جائے جس میں لونگ کا سفوف یا اس کا essence موجود ہو۔ لونگ کو دانتوں کیلئے اکسیر قرار دیا جاتا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ بچوں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ چاکلیٹ یا میٹھی اشیاء کا مائد استعمال نہ کریں کیونکہ جو اچھی عادتیں بچپن سے اختیار کی جاتی ہیں، وہ تاحیات قائم رہتی ہیں۔ کہتے ہیں کہ اگر کوئی پہلوان ہے اور اس کے دانت انتہائی کمزور ہیں تو ایسی جسمانی صحت سے کیا فائدہ ؟ دانتوں کی طرف خصوصی توجہ دیجئے کیونکہ اگر دانت صحت مند ہیں تو سمجھئے پورا جسم صحت مند ہے ۔