خون کے سادہ سے معائنہ سے نسیان کے خطرہ کی نشاندہی ممکن

سائنس دانوں نے ایک نئے حیاتیاتی اشارے کی شناخت کی ہے جو ایک سادہ خون کے معائنہ کے ذریعہ مرض نسیان لاحق ہونے کے خطرہ کی نشاندہی کرتا ہے ۔ طویل مدتی بنیاد پر اس کا مطلب بہتر انسداد ہوگا اور اس طرح اس مرض کے لاحق ہونے میں تاخیر ممکن ہوگی بلکہ اس مرض سے مکمل طورپر بچ جانا بھی ممکن ہوگا ۔ محققین کا کہنا ہے کہ امراض قلب کے برعکس جہاں ہمارے خون میں کولیسٹرول کی سطح اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ قلب کی دھڑکن رک جانے کا اندیشہ ہے ۔ مرض نسیان کے آغاز کی نشاندہی کرنے والے ہمارے خون میں ایسی کوئی قابل اعتماد علامات موجود نہیں ہیں۔ رگس ہاسپٹل ، ہاریف ہاسپٹل اور کوپن ہیگن یونیورسٹی کے محققین نے اب ایک نئی خبردار کرنے والی علامات کا پتہ چلایا ہے جس کاپتہ خون کے ایک سادہ سے معائنہ کے ذریعہ پتہ چلایا جاسکتا ہے ۔ اس سے مرض نسیان لاحق ہونے کے خطرہ کی پیش قیاسی کی جاسکتی ہے ۔ اس طرح ایسے شہریوں کی آسانی سے شناخت ہوسکے گی جنھیں مرض نسیان لاحق ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ اسسٹنٹ کلینکل اور تحقیق کے اسسٹنٹ پروفیسر جو صحت و طبی علوم کے اساتذہ میں شامل ہیں رتھ فرک شمٹ نے کہاکہ اب نسیان کا خطرہ ہونے کی آسانی سے نشاندہی ہوسکے گی ۔