خلیجی نے پدمنی کو آئینہ میں دیکھا اس بات کاحوالہ راجستھان کی نصابی کتابوں سے ہٹادیا گیا۔

پدمانی کی کہانی ’ مغل اکرامن ‘ پرکار اور پربھاؤ‘ کے چیاپٹر میں موجود ہے جو رانی پدمنی کی کہانی پر مشتمل ہے۔
جئے پور۔ راجستھان بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن ( آ ر بی ایس ای) بارہویں جماعت کی نصابی کتابوں کے تازہ شمارے میں موجود افسانوی راجپوت رانی پدمانی کے متعلق مواد میں تبدیل لائے گا۔

پچھلے سال کی نصابی کتاب برعکس سال2018ایڈیشن ’بھارت کا اتہاس‘ جس میں رانی پدمانی کاعکس خلیجی نے ائینہ میں دیکھا تھا والے حصہ کو شامل نہیں کیاگیا ہے۔اس کتاب کے نئے ایڈیشن کی تقسیم راجستھان نصابی کتاب بورڈ نے تقسیم کیاہے جو حال سے ہی میں مارکٹ میں دیکھائی دے رہی ہے۔

ہند ی فلم’ پدماوت‘ کے خلاف احتجاج کے ایک سال بعد یہ تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔پدمانی کی کہانی ’ مغل اکرامن ‘ پرکار اور پربھاؤ‘ کے چیاپٹر میں موجود ہے جو رانی پدمنی کی کہانی پر مشتمل ہے۔

سال2017کے ایڈیشن میں لکھا تھا کہ ’’ اٹھ سالوں تک گھیراؤ کے بعد سلطان چتور پر جیت حاصل کرنے میں ناکام رہا تو اس نے تجویز پیش کی کہ یا تو اس کو پدمنی کا عکس ہی دیکھا دیا جائے تو وہ دہلی لوٹ جائے گا‘‘۔اس کے بعد کتاب میں لکھا تھا کہ ’’ رانا نے اس تجویز کو قبول کر لیا۔

ائینہ میں پدمنی کا عکس دیکھ کر جب سلطان واپس لوٹ رہا تھا ‘ اسی وقت سلطان نے رتن سنگھ کو قید کرلیااور ہائی کے بدلے میں پدمنی کی مانگ کی ‘‘۔

اس واقعہ کو 2018کے نصابی ایڈیشن میں شامل نہیں کیاگیا ہے۔تازہ ایڈیشن میں لکھا ہے کہ ’’ اٹھ سالوں تک گھیر اؤ کرنے کے بعد جب سلطان چتور پر قبضہ نہیں کرسکاتو اس نے مشکوک تجویز کے بہانے دھوکے سے رتن سنگھ کو قید کرلیااور رہائی کے بدلے پدمانی کی مانگ کی‘‘۔

اس تاز ہ ایڈیشن میں کہانی کا آغاز پراس بات کو بھی شامل کیاگیا ہے کہ مذکورہ پدمانی کی تفصیل ملک محمد جائیسی کی 1540میں لکھی ہوئی کتاب ’پدماوت‘سے لیاگیا ہے